0
Tuesday 6 Mar 2012 15:31

عالمی مارچ برائے آزادی القدس کی تیاریاں عروج پر

عالمی مارچ برائے آزادی القدس کی تیاریاں عروج پر
اسلام ٹائمز۔ 30 مارچ 2012ء کو پوری دنیا سے فلسطین کے انسانی المیے کو اجاگر کرنے کی خاطر بلا رنگ، نسل و مذہب تمام درد دل رکھنے والے انسان غاصب صیہونی ریاست کی انسانیت سوز بربریت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں گے۔ 30 مارچ کو فلسطینی تاریخ میں ایک خاص اہمیت حاصل ہے۔ اس دن کو یوم ارض فلسطین کے نام سے ہر سال منایا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ اسی دن یعنی 30 مارچ 1976ء کو غاصب اسرائیلی حکومت نے ہزاروں فلسطینیوں کو ان کی آبائی سرزمین سے زبردستی بے دخل کر دیا تھا اور احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر گولیاں برسا کر دسیوں کو شہید اور سینکڑوں کی تعداد میں معصوم فلسطینیوں کو زخمی اور پابند سلاسل کیا گیا تھا۔

ہر سال فلسطین میں اس دن احتجاجی ریلیاں اور مارچ منعقد کئے جاتے ہیں تاکہ مسئلہ ارض فلسطین کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے اور اس دیرینہ مسئلے کا پائیدار حل تلاش کیا جا سکے۔ اس سال ہوری دنیا نے اس مسئلے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ظالم و غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کا پردہ فاش کرنے کے لئے 30 مارچ کو دنیا کے کونے کونے سے ریلیاں اور مارچ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عالمی مارچ برائے آزادی القدس میں دنیا بھر سے بلا رنگ و نسل اور زبان تمام مذاہب کے 10 لاکھ افراد بیت المقدس کی آزادی کیلئے 30 مارچ کو مقبوضہ فلسطین کی چار سرحدوں سے یروشلم کی جانب پرامن احتجاجی مارچ کریں گے اور اسی روز دنیا بھر میں امریکی و اسرائیلی سفارتخانوں کے سامنے پرامن احتجاجی مظاہرے ہوں گے۔ گلوبل مارچ کا مقصد فلسطینی بھائیوں کو صیہونیوں سے نجات دلانے کیلئے پرامن احتجاج کرنا ہے۔

ایشیائی کاروان بھارت سے شروع ہو کر براستہ پاکستان، ایران، ترکی، شام اور پھر اردن کی طرف جائے گا۔ دوسرا یورپ سے آئے گا، تیسرا کاروان افریقہ سے نکلے گا۔ ان کاروانوں میں الگ الگ ممالک بشمول امریکہ اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کے لوگوں کے نمائندہ وفود ایران یا ترکی میں ساتھ ملیں گے۔ اُن کے ساتھ دنیا بھر کی اہم شخصیات بھی ہوں گی۔ یہ تحریک بالکل پر امن ہو گی، لیکن اگر کسی بھی جگہ کسی بھی ملک نے روکنے کی کوشش کی تو اس ملک میں نیا تحریر اسکوائر بنا دیا جائے گا۔ قابض اسرائیل نے بیت المقدس میں انفرادی حیثیت میں آنے کی ممانعت کرتے ہوئے 50 افراد کے وفد پر پابندی عائد کر رکھی ہے چنانچہ 10 لاکھ افراد اکٹھے ہو کر پرامن طور پر یروشلم جائیں گے۔ تنظیم فلسطین آزادی کے تحت قافلے کے شرکاء کا فلسطین پہنچنے پر خیر مقدم کیا جائے گا جبکہ اسرائیل اس پرامن قافلے کو روکنے کی کوشش میں مصروف ہے۔
خبر کا کوڈ : 143140
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش