0
Saturday 7 Apr 2012 07:40

سانحہ کوہستان کے بعد سانحہ چلاس تاریخ کا بدترین واقعہ ہے، شیعہ علماء کونسل

سانحہ کوہستان کے بعد سانحہ چلاس تاریخ کا بدترین واقعہ ہے، شیعہ علماء کونسل
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل کے زیر اہتمام لیاقت باغ پریس کلب کے سامنے سانحہ چلاس،کراچی اور کوئٹہ میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کیخلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں اسلام آباد، راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل راولپنڈی کے صدر علامہ اشفاق حسین وحیدی نے کہا سانحہ کوہستان کے بعد سانحہ چلاس تاریخ کا بدترین واقعہ ہے اگر سانحہ کوہستان کے ذمہ داران کو گرفتار کر لیا جاتا تو آج سانحہ چلاس رونما نہ ہوتا۔

علامہ فرحت جوادی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شاہراہ قراقرم کو محفوظ بنانے کیلئے حکومت نے کوئی عملی اقدامات نہیں کیے۔ یہی وجہ ہے شاہراہ ریشم خونی شاہراہ بنی ہوئی ہے۔ گلگت بلتستان کی انتظامیہ بھی اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کر رہی۔ دیگر مقررین نے مطالبہ کیا کہ شاہراہ قراقرم کو محفوظ بنانے کیلئے فوج کے حوالے کیا جائے۔ سانحہ کوہستان اور سانحہ چلاس میں ملوث دہشتگردوں کی گرفتاری کو یقینی بنایا جائے۔ گلگت بلتستان کی انتظامیہ غیر جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے گلگت بلتستان میں حکومتی رٹ قائم کرے اور شرپسندوں کے سرپرستوں کو بے نقاب کر کے عوام کو حقائق سے آگاہ کیا جائے کہ کون لوگ ملک دشمن عناصر ہیں؟ کون لوگ فسادات کروا رہے ہیں؟

مقررین نے حکومت کو انتباہ کیا کہ اگر ایک ہفتے کے اندر سانحہ چلاس اور سانحہ کوہستان کے ملزموں کو گرفتار نہ کیا گیا تو ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگا۔ خطاب کرنے والوں میں علامہ اشفاق حسین وحیدی، علامہ فرحت جوادی، مولانا وزیر کاظمی، مولانا کوثر عباس قمی، مولانا قاسم جعفری، مولانا علی اکبر کاظمی، مولانا ابراہیم حیدری، مولانا یونس علوی، و دیگر شامل تھے۔

احتجاج کے اختتام پر چند قراردادیں پیش کی گئیں، 

۱۔ راولپنڈی، اسلام آباد کے عوام کا یہ اجتماع اس عزم کا اظہار کرتا ہے کہ علامہ ساجد نقوی کے ہر حکم پر لبیک کہتے ہوئے ملک میں امن و امان کے قیام کیلئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔
 
۲۔ یہ اجتماع سانحہ چلاس اور گلگت کے موجودہ حالات کی پرزور مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ان سانحات میں ملوث دہشتگردوں اور اُن کے سرپرستوں کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔ 

۳۔ یہ اجتماع کراچی اور کوئٹہ میں تسلسل کے ساتھ ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ ان شہروں میں حالات کو بہتر بنایا جائے۔ امن و امان کے قیام کے ساتھ ساتھ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشتگردوں کو عبرت ناک سزا دے کر عوام کے اعتماد کو بحال کیا جائے۔
 
۴۔ یہ اجتماع گلگت میں ہونے والے معاہدات پر عملدرآمد اور اُن کے نفاذ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتا ہے تاکہ امن و امان کے قیام کی راہ ہموار ہو سکے۔ 

۵۔ عوام کا یہ اجتماع شاہراہ قراقرم کو فوری طور پر فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرتا ہوئے تقاضہ کرتا ہے کہ راستے میں موجود دہشتگردوں کے خلاف سوات آپریشن کی طرز پر آپریشن کیا جائے اور ان سانحات میں ملوث دہشتگردوں کی گرفتاری کو یقینی بنایا جائے۔
 
۶۔ یہ اجتماع اس سانحہ میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین اور زخمیوں کی فوری طور پر مناسب کمپنسیشن کا مطالبہ کرتا ہے۔ 

۷۔ عوام کا یہ اجتماع وفاقی اور گلگت و بلتستان حکومتوں سے گلگت میں جاری کرفیو کو ختم کرنے، بے گناہ افراد کی گرفتاریوں کے سلسلے کو روکنے اور اصل شرپسند عناصر کیخلاف فوراً کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
 
۸۔ عوام کا یہ اجتماع ملک کے دیگر حصوں بالخصوص کرم ایجنسی پارا چنار، ہنگو اور کوہاٹ میں جاری انسانی و معاشی قتل عام کے سلسلے کو فوراً بند کروانے اور ان علاقوں کے عوام کو فوری ریلیف فراہم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
 
۹۔ یہ اجتماع اس امر پر افسوس کا اظہار کرتا ہے کہ پاکستان کے انتہائی حساس علاقوں گلگت و بلتستان کے حالیہ حالات پر پارلیمنٹ میں کسی قسم کی کوئی آواز بلند نہیں کی گئی اور نہ ہی کوئی نکتہ اعتراض اُٹھایا گیا۔ یہ قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے کہ عوام کی منتخب پارلیمنٹ اپنے فرائض سرانجام دینے میں ناکام نظر آتی ہے۔
 
۱۰۔ عوام کا یہ اجتماع سانحہ کوہستان، سانحہ چلاس، کراچی اور کوئٹہ میں تسلسل کے ساتھ جاری ٹارگٹ کلنگ کے سلسلے میں چیف جسٹس آف پاکستان سے فوری سوموٹو ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے تقاضہ کرتا ہے کہ پاکستان کی داخلی سلامتی کیخلاف ہونے والی ان سازشوں کو بے نقاب کرکے حکومتی ذمہ داران کا تعین کرے۔ دہشتگردوں اور اُن کے سرپرستوں کو بے نقاب کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔
خبر کا کوڈ : 151011
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش