0
Saturday 7 Jul 2012 00:49

اتحادی جماعتوں کا پارلیمنٹ میں اکیسویں اور بائیسویں آئینی ترمیم لانے کا فیصلہ

اتحادی جماعتوں کا پارلیمنٹ میں اکیسویں اور بائیسویں آئینی ترمیم لانے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ایوان صدر اسلام آباد میں اتحادی جماعتوں کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، چودھری شجاعت حسین، چودھری پرویز الٰہی، سینٹر حاجی عدیل، سینٹر افراسیاب خٹک، ڈاکٹر فاروق ستار، سینٹر میر اسرار اللہ زہری، سینٹر عباس خان آفریدی اور منیر خان اورکزئی نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائک نے اجلاس کو قومی اسمبلی اور سینٹ کے موجودہ سیشن کے دوران قانونی سازی سے متعلق امور پر بریفنگ دی۔ فاروق ایچ نائک نے بتایا کہ پارلیمنٹ کے رواں سیشن کے دوران 21 ویں اور22 ویں ترمیم کا بل لایا جارہا ہے۔ 21 ویں ترمیم کے تحت سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججوں کی بیواوں کے فیملی پنشن میں 50 سے 75 فیصد تک اضافہ ہو گا۔ جبکہ 22 ویں ترمیم کا بل دوہری شہریت سے متعلق ہے۔ انھوں نے بتایا کہ 22 ویں ترمیم کے تحت دوہری شہریت رکھنے والا کوئی بھی فرد انتخابات میں حصہ لے سکے گا۔

فاروق ایچ نائک نے اجلاس کو بتایا کہ دنیا کے متعدد ممالک میں دوہری شہریت رکھنے کی اجازت ہے اور پاکستان کا شہری ایکٹ بھی دوہری شہریت رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کا یہ درینہ مطالبہ تھا کہ وہ بھی پارلیمنٹ میں آ سکیں۔ انھوں نے کہا آئین کے آرٹیکل تریسٹھ کی شق ذیلی شق سی میں ترمیم کے بعد دوہری شہریت رکھنے والوں کے لئے ارکان پارلیمٹ بننے کی راہ میں قانونی رکاوٹ دور ہو جائے گی۔ اجلاس میں توہین عدالت کے قانون میں تبدیلی کے حوالے بھی بریفنگ دی گئی، مجوزہ ترمیم، ملزم کو شفاف ٹرائیل اور اپیل کا حق فراہم کرے گی۔

حکومت نے سابق وزیراعظم گیلانی کے 26 اپریل سے 19 جون تک کیے گئے فیصلوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے قانون سازی کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے 19 جون کے فیصلے میں سابق وزیراعظم کو 26 اپریل سے نااہل قرار دیا تھا۔ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اجلاس کو توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے کیے گئے اقدامات پر بھی بریفنگ دی۔
خبر کا کوڈ : 177099
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش