0
Tuesday 16 Mar 2010 13:41

لاہور میں 60 بوریاں بارود،18 گرنیڈز،2 خودکش جیکٹس برآمد

لاہور میں 60 بوریاں بارود،18 گرنیڈز،2 خودکش جیکٹس برآمد
 لاہور،اسلام آباد،کراچی:اسلام ٹائمز-روزنامہ نوائے وقت کے مطابق لاہور،پشاور،اسلام آباد اور واہ کینٹ سے بارود کی بھاری کھیپ برآمد کر کے تخریب کاری کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا۔108 افراد کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی گئی جبکہ راولپنڈی کے کئی علاقوں میں سرچ آپریشن کیا گیا۔ 
بتایا جاتا ہے کہ لاہور کے علاقے علامہ اقبال ٹاﺅن پولیس نے 651 مہران بلاک میں مکان سے بارود سے بھری ہوئی 60 بوریاں برآمد کر لیں جسے بم ڈسپوزل سکواڈ ناکارہ بنانے میں مصروف ہے اور نمونے لیبارٹری بھجوا دئیے گئے۔پولیس کے مطابق خالی گھر سے خودکش حملے میں استعمال ہونے والی 2 جیکٹیں اور 18 ہینڈ گرنیڈ اور لائٹ مشین گن کی ہزاروں گولیاں بھی برآمد کی گئیں،3 مشکوک افراد بھی پکڑے گئے۔ایس پی علی ناصر رضوی کے مطابق 1500 کلو وزنی دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا ہے۔اگر دھماکہ خیز مواد پھٹ جاتا تو 500 میٹر تک علاقہ میں تباہی پھیلا سکتا تھا۔مذکورہ مکان میں رہائش پذیر کرائے داروں کی گرفتاری کے لئے مختلف ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔مذکورہ مکان کے مالک پراپرٹی ڈیلر اور کرائے داروں کے ضمانتی افراد کو حراست میں لے کر ان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ واہ کینٹ پولیس نے کرش کے لدے ٹرک پر چھاپہ مار کر ساڑھے چھ من بارود برآمد کرکے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
پشاور سے بھی 3 شدت پسند پکڑے گئے ان سے 250 کلو بارود پکڑا گیا۔وزارت داخلہ کی خصوصی ہدایات پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پنڈی میں مشترکہ سرچ آپریشن کے دوران 25 افغانیوں سمیت 100 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ داخلی اور خارجی راستوں اور ناکہ بندیوں پر چیکنگ مزید سخت کر کے اضافی مسلح کمانڈوز کی نفری تعینات کر دی گئی۔اسلام آباد سے اپنے سٹاف رپورٹر کے مطابق تھانہ سبزی منڈی کے علاقہ کیرج فیکٹری کے قریب بارود سے بھری وین نمبر ایل ایکس کے 1618 قبضہ میں لیکر بارود کے سات کارٹن برآمد کر لئے گئے جن میں سے 142 کلو بارود پولیس نے قبضہ میں لے لیا۔ایک خاتون امتری اور ملزم گوہر کو گرفتارکر لیا گیا جن سے بڑے پیمانے پر پوچھ گچھ شروع کر دی گئی ہے۔ 
مزید برآں کراچی سے سی آئی ڈی پولیس نے تحریک طالبان پاکستان نے مزید دو کمانڈروں کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے 13 کلو گرام دھماکہ خیز مواد برآمد کر لیا۔اکبر سبحان اور فضل سبحان سگے بھائی ہیں۔پولیس کے مطابق اکبر سبحان سوات میں دہشت گردی کے ٹریننگ کیمپ کا انچارج تھا،دونوں بھائی کچھ عرصہ قبل سوات میں فوجی آپریشن کے دوران گھیرا تنگ ہونے پر فرار ہو کر کراچی آ گئے تھے،انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کرکے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 22090
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش