0
Thursday 8 May 2014 09:23

مسجد قرطبہ مسلم اُمہ کا اجتماعی ورثہ ہے اسکا تحفظ عالم اسلام کی اجتماعی ذمہ داری ہے، سُنّی تحریک

مسجد قرطبہ مسلم اُمہ کا اجتماعی ورثہ ہے اسکا تحفظ عالم اسلام کی اجتماعی ذمہ داری ہے، سُنّی تحریک
اسلام ٹائمز۔ پاکستان سُنی تحریک کے ڈویژنل صدر مفتی لیاقت علی رضوی نے کہا ہے کہ تاریخی مسجد قرطبہ مسلم امہ کا اجتماعی ورثہ ہے اس کا تحفظ عالم اسلام کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک کے سربراہان مسجد قرطبہ کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ اِن خیالات کا اظہار فضل ٹاؤن میں مقامی شادی ہال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الحدیث مفتی قاضی سعیدالرحمن نے حکومتِ اسپین کی طرف سے تاریخی قرطبہ مسجد کو گرجا گھر کی ملکیت قرار دینے کے فیصلہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 13 سو سال تک قرطبہ مسجد مسلمانوں کے عظیم ماضی کی گواہ رہی۔ اندلس پر ظالمانہ قبضے کے بعد تاریخی قرطبہ مسجد میں نماز پر پابندی پہلا ظلم تھا اور پھر مسجد کے عین وسط میں گرجا گھر کی تعمیر دوسرا ظلم اور عالمی قوانین کی سنگین ترین خلاف ورزی تھی۔

اب قرطبہ مسجد کو گرجا گھر کی ملکیت قرار دینے کا فیصلہ غیر اخلاقی و غیر قانونی ہے جس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔ صاحبزادہ عطاء الرحمن دھنیال نے کہا کہ اسپین کے مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لاکھوں شہریوں کا اس فیصلے کے خلاف احتجاج اور تین لاکھ سے زائد اسپین کے شہریوں کی اس فیصلے کے خلاف آن لائن پٹیشن اس بات کا ثبوت ہے کہ وہاں کی عوام بھی اس فیصلے کے خلاف ہے۔ تحریک صراط مستقیم کے رہنما علامہ اشفاق احمد صابری، علامہ طاہر اقبال چشتی، علامہ عبداللطیف قادری، ڈاکٹر محمد طیب رضا، ملک امجدحسین، علامہ عبداللطیف قادری، صاحبزادہ عبدالرحمن سیالوی، علامہ صاحبزادہ خالدمحمودضیاء، ودیگر نے کہا کہ مسجد قرطبہ کی اسلامی تاریخ کو مٹانا ناممکن ہے اس سازش کو ناکام بنانے کے لیے تمام مسلم ممالک باالخصوص پاکستان کی حکومت اسپین کے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے اس فیصلہ کے خلاف احتجاج نوٹ کرائیں۔
خبر کا کوڈ : 380313
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش