0
Monday 23 Jun 2014 17:40
ڈاکٹر طاہر القادری، گورنر پنجاب اور پرویز الہٰی کے ہمراہ جناح ہسپتال پہنچ گئے

چوہدری محمد سرور کی بات حکومتی نمائندے کی حیثیت سے نہیں بلکہ اپنے بھائی کی حیثیت سے تسلیم کی ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری

چوہدری محمد سرور کی بات حکومتی نمائندے کی حیثیت سے نہیں بلکہ اپنے بھائی کی حیثیت سے تسلیم کی ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری، گورنر پنجاب اور مسلم لیگ (ق) کے رہنماء چوہدری پرویز الٰہی کے ہمراہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے زخمیوں کی عیادت کیلئے جناح اہسپتال پہنچ گئے ہیں ۔ اس سے قبل گورنر پنجاب ائیر پورٹ پہنچے جس کے بعد سربراہ عوامی تحریک طیارے سے اتر آئے تھے۔ لاہور ائیرپورٹ سے جناح ہسپتال کے راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی تھی۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری، گورنر پنجاب اور مسلم لیگ (ق) کے رہنماء چوہدری پرویز الٰہی کے ہمراہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے زخمیوں کی عیادت کرینگے۔ ڈاکٹر طاہر القادری جیسے ہی جناح اہسپتال پہنچے تو کارکنوں نے استقبال کرتے ہوئے ان کی گاڑی کو اپنے حصار میں لے لیا کیونکہ طاہر القادری نے کہا تھا کہ وہ پولیس کی سکیورٹی نہیں لیں گے۔

اس موقع پر ان کا کارکنوں سے خطاب بھی متوقع ہے۔ بعد ازاں وہ منہاج القران سیکرٹریٹ جائیں گے۔ اس سے قبل گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور ائیرپورٹ پہنچے اور طیارے میں ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کی۔ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنا چاہیئے۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی منظوری کے بعد ہی یہاں آیا ہوں۔ ڈاکٹر طاہر القادری کے تمام جائز مطالبات تسلیم کئے جائیں گے۔ تفصیلی بات چیت طاہر القادری کے گھر پر ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف خوش ہیں کہ ڈاکٹر طاہر القادری میرے ساتھ جانے کو تیار ہو گئے ہیں جبکہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ میں نے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی بات حکومتی نمائندے کی حیثیت سے تسلیم نہیں کی بلکہ اپنے بھائی کی حیثیت سے تسلیم کی ہے۔ پہلے زخمیوں کی عیادت کیلئے ہسپتال جائوں گا اس کے بعد اپنے گھر جائوں گا۔

واضع رہے کہ اس سے پہلے پنجاب حکومت اور ڈاکٹر طاہر القادری کے درمیان مذاکرات ہوتے رہے۔ پنجاب حکومت کی طرف سے جہاز سے اترنے کا مطالبہ کیا جاتا رہا جبکہ طاہر القادری فوج کی سکیورٹی کا تقاضا کرتے رہے۔ یہ صورتحال کئی گھنٹے تک جاری رہی جس کے بعد انہوں نے جہاز سے اترنے کیلئے مشروط پیشکش کی۔ طاہر القادری نے طیارے سے اترنے کیلئے اپنے مطالبات پیش کئے۔ ان کا پہلا مطالبہ تھا کہ انہیں ذاتی سکیورٹی میں گھر جانے کی اجازت دی جائے۔ دوسرا یہ کہ ان کے ذاتی محافظوں کو طیارے تک آنے کی اجازت دی جائے۔ ان کی جانب سے تیسرا مطالبہ بلٹ پروف گاڑیوں کی فراہمی کا تھا۔ ان کا چوتھا مطالبہ تھا کہ میڈیا ان کی گھر واپسی کی براہ راست کوریج کرے۔ اپنے پانچویں مطالبے میں انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب اپنی یا ان کی گاڑی میں چلیں تو وہ ان کے ساتھ جانے کو تیار ہیں۔ ان کا چھٹا مطالبہ تھا کہ اگر یہ سب ممکن نہیں تو فوج سکیورٹی فراہم کرے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری جناح اسپتال لاہور پہنچ گئے ہیں جہاں وہ زخمی کارکنوں کی عیادت کریں گے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی جناح اسپتال آمد سے قبل ہی کارکنان کی بڑی تعداد بھی اسپتال پہنچی ہے جو اپنے راہنما کو خوش آمدید کہیں گے۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ اس سے قبل شرط کے مطابق گورنر پنجاب چودھری سرور انہیں طیارے میں لینے آئے جبکہ ان کی پرائیویٹ سکیورٹی اور گاڑیاں بھی جہاز تک لائی گئیں۔ طاہرالقادری اسلام آباد سے طیارے کا رخ موڑنے اور لاہور میں اتارنے پر احتجاجاً صبح ساڑھے نو بجے سے طیارے میں ہی بیٹھے ہوئے تھے۔ پہلے ان کا مطالبہ تھا کہ انہیں حکومت پر اعتماد نہیں، ان کو فوج کی سکیورٹی دی جائے یا پھر ان کا طیارہ واپس اسلام آباد بھجوایا جائے، کئی گھنٹوں بعد طاہر القادری نے اپنی شرائط آسان کیں اور گورنر پنجاب چوہدری سرور کے ساتھ جانے پر آمادگی ظاہر کی۔ گورنر چوہدری سرور فوری انہیں لینے طیارے میں جا پہنچے جہاں دونوں شخصیات کی کچھ دیر بات چیت ہوئی اور پھر طاہرالقادری طیارے سے باہر آ گئے۔ طاہرالقادری کی دیگر شرائط میں سکیورٹی اور بلٹ پروف گاڑیاں طیارے تک لانا اور گھر تک سفر کی براہ راست میڈیا کوریج بھی شامل ہے۔ طیارے کے لاہور ایئرپورٹ پر لینڈ کرنے کے وقت سے طاہر القادری کے حامیوں کی بڑی تعداد بھی ایئرپورٹ احاطے میں موجود ہے جنہیں سکیورٹی اہلکار ایئرپورٹ میں داخلے سے نہ روک سکے۔
خبر کا کوڈ : 394449
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش