0
Tuesday 24 Jun 2014 23:53

نانگا پربت کے دامن میں10 کوہ پیماوں کےقتل کو ایک سال کا عرصہ مکمل

نانگا پربت کے دامن میں10 کوہ پیماوں کےقتل کو ایک سال کا عرصہ مکمل
اسلام ٹائمز۔ نانگا پربت کے بیس کمیپ میں گزشتہ سال 22 جون کو دہشت گردوں نے مبینہ طور پر 9 غیر ملکی کوہ پیماؤں اور ان کے پاکستانی باورچی کو اغوا برائے تاون میں ناکامی پر فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ دیامر پولیس کے مطابق اس سانحے میں ملوث 5 ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ 7 ملزمان پولیس کو اب بھی مطلوب ہیں۔ غیر ملکی کوہ پیماوں کو قتل کرنے کے مقدمے کی اگلی سماعت پیر کے روز عدالت انسداد دہشت گردی میں ہوگی۔ سانحہ ننگا پربت کے ملزمان کی گرفتاری کے لئے سانحے کے فورا بعد پاک آرمی کی نگرانی میں پولیس اور نیم فوجی دستوں نے چلاس اور دیگر علاقوں میں طویل آپریشن کیا تھا اور 5 ملزمان بھی گرفتار کیے تھے۔ بعد میں سانحہ ننگا پربت کے مبینہ ملزمان نے گزشتہ سال 27 رمضان مبارک کو چلاس شہر میں ایک گاڑی پر ٹارگٹ حملے کے دوران ایس پی دیامر سمیت پاک فوج کے کرنل اور ایک کیپٹن کو شہید کیا تھا۔ یاد رہے کہ مذکورہ افسران سانحہ نانگا پربت کی تفتیش اور ملزمان کی سراغرسانی اور گرفتاری پر مامور تھے۔ سانحہ ننگا پربت کے بعد گلگت بلتستان میں سیاحت کے شعبے کو شدید دھچکا لگا اور بین الااقومی سطع پر ملکی و علاقی ساکھ متاثر ہوئی۔ سیاحت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے اداروں ںے اس دوران پریس کانفرنس کر کے بتایا تھا کہ تقریبا ایک لاکھ خاندان پورے گلگت بلتستان میں سیاحتی معیشت پر انحصار کرتے ہیں، جنکو اس سانحے کی وجہ سے سخت مالی مشکلات کا سامنا پڑا۔ سول سوسائٹی کے ارکان اور اداروں نے چلاس، گلگت اور اسلام آباد سمیت مختلف مقامات پر اس سانحے کے احتجاجی مظاہرے بھی کیے تھے۔
خبر کا کوڈ : 394831
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش