0
Saturday 20 Nov 2010 12:56

نیٹو سربراہی اجلاس،امریکا اور نیٹو اتحادی نئے میزائل شکن سسٹم کی تنصیب پر متفق

نیٹو سربراہی اجلاس،امریکا اور نیٹو اتحادی نئے میزائل شکن سسٹم کی تنصیب پر متفق
لیسبن:اسلام ٹائمز-اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ نیٹو ممالک یورپ اور امریکا میں میزائل ڈیفنس سسٹم کی تنصیب پر رضامند ہو گئے۔روس کو بھی جلد میزائل شیلڈ کی تنصیب کی پیشکش کی جائے گی۔پرتگال میں نیٹو اجلاس کے دوران امریکی صدر براک اوباما نے بتایا کہ تمام نیٹو ممالک نے خطرات سے نمٹنے اور اپنے شہریوں کی حفاظت کے لئے میزائل دفاعی نظام کی تنصیب پر رضامند کا اظہار کیا ہے۔
میزائل ڈیفنس شیلڈ کی تنصیب امریکا اور یورپ کے رکن ممالک میں کی جائے گی۔صدر اوباما نے کہا کہ روسی ہم منصب سے ملاقات میں وہ روس کو بھی میزائل دفاعی نظام کی پیشکش کریں گے۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ افواج کے انخلاء کے بعد بھی افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔ اتحادیوں کے ساتھ آج کے سیشن میں افغانستان سے متعلق دو مراحل میں پالیسی ترتیب دی جائے گی۔پہلے مرحلے میں دو ہزار گیارہ سے دو ہزار چودہ کے دوران افواج کے انخلاء جب کہ دوسرے مرحلے میں افغانستان کی تعمیر و ترقی کے لئے طویل مدتی تعلقات پر غور کی جائے گا۔
جنگ نیوز کے مطابق امریکا اور نیٹو اتحادی نئے میزائل شکن سسٹم کی تنصیب پر متفق ہو گئے ہیں۔ روس کو بھی نیٹو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔لزبن میں امریکی صدر براک اوباما نے اعلان کیا کہ نیا میزائل شکن نظام نہ صرف نیٹو کے یورپی ممالک پر محیط ہو گا بلکہ امریکا بھی اس سے مستفید ہو گا۔ روس شروع سے ہی اس نظام کے مخالف ہے۔روس کا خیال ہے کہ یہ اس کے جوہری نظام کے خلاف ہے۔ نیٹو سربراہ آندرس فو راسموسین Anders Fough Rasmussen نے امید ظاہر کی ہے کہ روس اور نیٹو اس مسئلے کو بات چیت سے حل کرلیں گے۔انھوں نے امکان ظاہر کیا کہ روس کو نیٹو اتحاد سے جڑنے کی دعوت دی جائے گی۔ان کی تجویز تھی کہ روس اور نیٹو علیحدہ علیحدہ نظام کی حیثیت سے کام کریں گے۔نئے میزائل شکن نظام کی تنصیب صدر براک اوباما کے اس منصوبے کے تحت ہے،جس کا اعلان انھوں نے دو ہزار نو میں کیا تھا۔

خبر کا کوڈ : 44601
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش