0
Tuesday 19 May 2009 17:54

ایران کا ایٹمی پروگرام عرب ممالک اور دنیا کیلئے کوئی خطرہ نہیں: عمرو موسی

ایران کا ایٹمی پروگرام عرب ممالک اور دنیا کیلئے کوئی خطرہ نہیں: عمرو موسی
عرب لیگ کے جنرل سیکرٹری جناب عمرو موسی نے کہا ہے کہ وہ ایران کے ایٹمی پروگرام کو دنیا اور عرب ممالک کیلئے خطرہ نہیں سمجھتے۔ انہوں نے کہا: "اقوام متحدہ کی ایٹمی توانائی کی ایجنسی کے مطابق ایران کا ایٹمی پروگرام پر امن مقاصد کیلئے ہے اور میں اسے کسی کیلئے کوئی خطرہ محسوس نہیں کرتا"۔ وہ اردن میں بین الاقوامی اقتصادی فورم سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا: "یہ اسرائیل ہے جو NPT پر دستخط کرنے سے انکار کر رہا ہے اور اسکے ایٹمی ہتھیاروں کا ذخیرہ ہم سب کیلئے ایک بڑا خطرہ ہے"۔ عمرو موسی نے نئے اسرائیلی وزیراعظم کے عرب ممالک کی طرف سے پیش کردہ دو ریاستی حل کو قبول نہ کرنے کے بارے میں کہا: "اگر ہم نتن یاہو کی باتوں پر توجہ دینے لگیں تو صلح اور فلسطینی قوم کے حقوق کا مستقبل تاریک ہو جائے گا اگرچہ مجھے یقین نہیں ہے کہ وہ عمل کے میدان میں بھی وہی کچھ کریں گے جس کے وہ نعرے لگاتے ہیں"۔ عرب لیگ کے جنرل سیکرٹری نے مزید کہا: "ہم عرب لیگ کے عنوان سے اور اسی طرح یورپی یونین اور شاید نئی امریکی حکومت نتن یاہو سے مختلف موقف رکھتے ہیں۔ نتن یاہو اس انداز میں بات کرتے ہیں کہ گویا وہ ساری دنیا کو اپنے آگے لگا لیں گے۔ اگر ان کا یہ رویہ جاری رہا تو ہم بین الاقوامی سطح پر انکے خلاف ردعمل کا مشاہدہ کریں گے"۔ عمرو موسی نے ایران اور امریکہ کے درمیان ہر قسم کی گفتگو اور تعاون کی حمایت کرتے ہوئے کہا: "یہ ایسا راہ حل ہے جو تمام مسائل کے حل میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے لیکن ہمیں یہ دیکھنا چاہیئے کہ اس گفتگو میں کونسے مسائل مطرح کئے جاتے ہیں اور مذاکرات کی میز پر مسائل کی حدود کہاں تک ہوں گی"۔ انہوں نے کہا: "فریقین کیلئے فائدہ مند ثابت ہونے کیلئے ضروری ہے کہ مذاکرات واضح اور براہ راست ہوں"۔ انہوں نے ایسے شکوک و شبہات کہ ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات عرب ممالک کیلئے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں کو رد کرتے ہوئے کہا: "میں ایسے خیالات کا حامی نہیں ہوں۔ ہر گفتگو کے کچھ نہ کچھ مفید اثرات ضرور ہوتے ہیں۔ ہم سب کو جان لینا چاہیئے کہ سلامتی، تعاون اور صلح کا فائدہ صرف ایک ملک کو نہیں بلکہ سب کو ہوتا ہے"۔ انہوں نے بحرالمیت میں خبر نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا: "میں یہ سوال پوچھوں گا کہ ہم ایران کے ایٹمی پروگرام کو اپنے لئے خطرہ کیوں سمجھیں؟ کن شواہد کی بنیاد پر؟۔ ایٹمی توانائی کی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران نے NPT سے کسی قسم کا انحراف نہیں کیا لہذا ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اس بین الاقوامی معاہدے پر مبنی اپنے مسلمہ حقوق سے بہرہ مند ہو سکے اور اپنے پرامن ایٹمی پروگرام میں توسیع کر سکے"۔
خبر کا کوڈ : 5267
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش