QR CodeQR Code

عاشورہ کربلا

2 Oct 2017 11:39

درحقیقت امام عالی مقام نے اپنے وصیت نامے میں اپنے قیام کے فلسفے کو بیان کیا ہے۔ پہلا ہدف امت کی اصلاح کا ہدف تھا۔ امت اپنے راستے سے منحرف ہو چکی تھی۔ مورخین کی گواہی کے مطابق امت نبوی جو ایمان و تقوی میں اپنا ثانی نہیں رکھتی تھی۔


اسلام ٹائمز۔ تاریخ حسین علیہ السلام کے بارے میں لکھتی ہے کہ آپ کو سن اکسٹھ ہجری میں اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور کر دیا گیا اور بالاخر آپ خانہ خدا مکہ مکرمہ میں بھی امان نہ پا سکے اور کرب و بلا کی لک و دق صحرا کی جانب اپنا سفر شروع کیا۔ پورا واقعہ کربلا ہمارے سامنے ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے امتی کئی صدیوں سے اس واقعہ کا ذکر اپنی محافل میں کرتے ہیں اور نواسہ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کیلئے اشک بہاتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے ہم ان اہداف کی جانب متوجہ ہوں کی جن کی خاطر امام حسین علیہ السلام نے اپنے خاندان کے ساتھ یزیدی فوجوں سے جنگ کو تو قبول کیا لیکن بیعت کیلئے سرتسلیم خم نہ کیا۔


خبر کا کوڈ: 673538

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/gallery/673538/1/عاشورہ-کربلا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org