QR CodeQR Code

کرپشن کے خاتمے کے لئے کڑے احتساب کو لاگو کرنا ہو گا، شہباز شریف

30 Oct 2011 19:09

اسلام ٹائمز: ایوان وزیراعلیٰ میں ڈینگی کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جو لوگ مجھے ڈینگی کا طعنہ دیتے ہیں، یہ طعنہ میرے لئے کسی بھی تمغے سے کم نہیں، میں ایک بار نہیں ہزار بار کرپشن کے خلاف بات کروں گا، لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کے لئے جان دے دوں گا لیکن سمجھوتہ نہیں کروں گا۔


 لاہور:اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ جب تک سیاستدانوں اور معاشرے کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کا کڑا احتساب نہیں ہو گا ملک کا کونا کونا التحریر سکوائر کا منظر پیش کریگا۔ ایوان وزیراعلیٰ میں ڈینگی کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو لوگ پنجاب پر تنقید کرتے ہیں کہ ان کو ڈینگی کاٹ گیا ہے وہ خدا کا شکر ادا کر تے ہیں کہ انہیں ڈینگی نے کاٹا ہے اور وہ بدقسمت ہیں جن کو ڈینگی نے نہیں کاٹا کیونکہ ا للہ نے ان کو مریضوں کی خدمت کرنے کا کام نہیں سونپا۔ انہوں نے کہا کہ انکے نزدیک سب سے بڑا تمغہ یہ ہے کہ ڈینگی کے ایک مریض کی جان بچا لیں۔ اس کے لئے وہ نشان حیدر بھی قربان کر دیں گے۔ وزیراعلی کا کہنا تھا کہ جو لوگ مجھے ڈینگی کا طعنہ دیتے ہیں، یہ طعنہ میرے لئے کسی بھی تمغے سے کم نہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ وہ ایک بار نہیں ہزار بار کرپشن کے خلاف بات کریں گے، لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کے لئے جان دے دیں گے لیکن سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
دیگر ذرائع کے مطابق لاہور میں صحافیوں سے ملاقات، ملتان روڈ اور بعد میں فرانزک لیبارٹری کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ بیرونی امداد سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے بچت کا راستہ اختیار کرنا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ خادم اعلیٰ ہیں، شیر نہیں ورنہ وہ بکری کو کھا جاتے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں کر رہی، بیرون ملک سے قوم کا لوٹا ہوا پیسہ واپس نہ آیا تو ا ٹھارہ کروڑ عوام کرپٹ حکمرانوں کے گریبان مین ہاتھ ڈال کر گلیوں میں گھسیٹیں گے۔ کرپشن کے خاتمے کے لئے کڑے احتساب کو لاگو کرنا ہو گا۔


خبر کا کوڈ: 110551

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/110551/کرپشن-کے-خاتمے-لئے-کڑے-احتساب-کو-لاگو-کرنا-ہو-گا-شہباز-شریف

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org