QR CodeQR Code

ہم پرامن لوگ ہیں لیکن ہماری خاموشی کو مجبوری نہ سمجھا جائے، علامہ مرزا یوسف حسین

10 Feb 2013 17:16

اسلام ٹائمز: احتجاجی مظاہرے سے خطاب ہوئے معروف عالم دین نے کہا کہ اگر ہمارے قاتل گرفتار ہو بھی جائیں تو وہ عدالتوں سے آزاد ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے قاتلوں کے حوصلے بلند ہو رہے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ ہم پرامن لوگ ہیں لیکن ہماری خاموشی کو مجبوری نہ سمجھا جائے۔ ان خیالات کا اظہار معروف عالم دین علامہ مرزا یوسف حسین نے ملت جعفریہ کے قتل عام پر حکومت اور ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی کے خلاف آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے تحت جامع مسجد نورایمان ناظم آباد کے باہر منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ اہل تشیع مسلمانوں کے قتل پر حکومت کی خاموشی حیران کن ہے قاتل گرفتار ہو بھی جائیں تو وہ عدالتوں سے آزاد ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے قاتلوں اور عادی مجرموں کے حوصلے بلند ہو رہے ہیں اور وہ آزادی اور دیدہ دلیری سے نہتے عوام کو خاک و خون میں نہلا دیتے ہیں، اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو پھر شہر میں امن کا قیام کس طرح ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پرامن لوگ ہیں لیکن ہماری خاموشی کو مجبوری نہ سمجھا جائے۔ اس موقع پر دیگر رہنما صغیر عابد رضوی، مصطفیٰ عباس، حسن جعفر عابدی، علی اوسط، رضی حیدر، سہیل مرزا اور دیگر بھی موجود تھے۔


خبر کا کوڈ: 238608

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/238608/ہم-پرامن-لوگ-ہیں-لیکن-ہماری-خاموشی-کو-مجبوری-نہ-سمجھا-جائے-علامہ-مرزا-یوسف-حسین

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org