QR CodeQR Code

جن لوگوں سے جرگہ، مسجد اور مزار محفوظ نہیں، انہیں کیسے مسلمان يا طالبان کہا جائے، اسفند یار ولی خان

16 Mar 2011 08:09

اسلام ٹائمز:عوامي نيشل پارٹي کے سر براہ اسفنديار ولي خان نے دعوي کيا ہے کہ جو بھي ادارہ آئيني اختيارات سے تجاوز کرے گا عوامي نيشل پارٹي اس کے خلاف کھڑي ہو گي، ہم جمہوري لوگ ہيں اور آزاد عدلیہ کے حامی ہیں لیکن جوڈیشل ایکٹوازم قبول نہیں


پشاور:اسلام ٹائمز۔اے اين پی کے صدر اسفند يار ولی خان نے پشاور ميں منعقدہ عوامی نیشنل پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹي کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام اداروں کو اپنے آئيني اختيارات تک محدود رہنا ہوگا۔ جو ادارہ اختیارات سے تجاوز کرے گا، اے این پی اس کے خلاف کھڑی ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ ہم جمہوري لوگ ہيں اور آزاد عدلیہ کے حامی ہیں لیکن جوڈیشل ایکٹوازم قبول نہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسفند يار ولي خان نے کہا کراچی کا مسئلہ حل کرنے کے لئے کراچی والوں سے بات کی جائے۔ کراچي ميں پختون ايک حقيقت ہے اسے تسليم کرنا ہو گا۔
 اسفند يار ولي خان نے وزير داخلہ رحمن ملک کو متحدہ قومي مومنٹ کا ايجنٹ قرار ديا۔ اے اين پی کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جن لوگوں سے جرگہ، مسجد اور مزار محفوظ نہیں انہیں کیسے مسلمان يا طالبان کہا جائے۔ اسفند يار ولی کا کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلی میں نمائندگی ديئے بغیر فاٹا کے مسائل حل نہیں ہو سکتے۔


خبر کا کوڈ: 59780

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/59780/جن-لوگوں-سے-جرگہ-مسجد-اور-مزار-محفوظ-نہیں-انہیں-کیسے-مسلمان-طالبان-کہا-جائے-اسفند-یار-ولی-خان

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org