پشاور:
اسلام ٹائمز۔اے اين پی کے صدر اسفند يار ولی خان نے پشاور ميں منعقدہ عوامی نیشنل پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹي کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام اداروں کو اپنے آئيني اختيارات تک محدود رہنا ہوگا۔ جو ادارہ اختیارات سے تجاوز کرے گا، اے این پی اس کے خلاف کھڑی ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ ہم جمہوري لوگ ہيں اور آزاد عدلیہ کے حامی ہیں لیکن جوڈیشل ایکٹوازم قبول نہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسفند يار ولي خان نے کہا کراچی کا مسئلہ حل کرنے کے لئے کراچی والوں سے بات کی جائے۔ کراچي ميں پختون ايک حقيقت ہے اسے تسليم کرنا ہو گا۔
اسفند يار ولي خان نے وزير داخلہ رحمن ملک کو متحدہ قومي مومنٹ کا ايجنٹ قرار ديا۔ اے اين پی کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جن لوگوں سے جرگہ، مسجد اور مزار محفوظ نہیں انہیں کیسے مسلمان يا طالبان کہا جائے۔ اسفند يار ولی کا کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلی میں نمائندگی ديئے بغیر فاٹا کے مسائل حل نہیں ہو سکتے۔