QR CodeQR Code

مشترکہ کوششوں سے افغانستان کی تاریخ کا نیا باب شروع ہو گا، سرگئی لاروف

10 Nov 2018 09:51

فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماسکو ہوٹل میں کانفرنس کے آغاز پر روس کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کانفرنس میں افغان رہنماؤں اور طالبان دونوں کی شمولیت بہت اہمیت کی حامل تھی جس کا مقصد براہ راست مذاکرات کے آغاز کے لیے مناسب حالات پیدا کرنا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ روس میں افغان امن عمل کانفرنس میں شرکت سے متعلق طالبان کا کہنا ہے کہ ماسکو میں امن سے متعلق بات چیت کا مطلب مذاکرات نہیں ہے۔ روس کے دارالحکومت ماسکو میں 9 نومبر کو افغان امن کانفرنس کا آغاز کیا گیا ہے جس کا مقصد افغان اور طالبان قیادت کے درمیان براہ راست مذاکرات کی بنیاد رکھنا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ماسکو ہوٹل میں کانفرنس کے آغاز پر روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ روس پُرامید ہے کہ ان مشترکہ کوششوں سے افغانستان کی تاریخ کا نیا باب شروع ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں افغان رہنماؤں اور طالبان دونوں کی شمولیت بہت اہمیت کی حامل تھی جس کا مقصد براہ راست مذاکرات کے آغاز کے لیے مناسب حالات پیدا کرنا ہے۔ سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ آپ ایک سنجیدہ اور کارآمد گفتگو کریں جو افغانستان کے لوگوں کی امیدوں کو مستحکم کرے۔


دوسری جانب افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ کانفرنس میں 5 نمائندگان بھیج رہے ہیں۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان کے نمائندگان کابل انتظامیہ کے وفد سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں کریں گے۔ طالبان ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کانفرنس کسی فریق سے مذاکرات کرنے کے لیے نہیں بلکہ افغانستان کے مسئلے کے پُرامن حل کے لیے ہے۔

گزشتہ روز روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخارووا کا کہنا تھا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ طالبان کا وفد اعلیٰ سطح کے بین الاقوامی اجلاس میں شرکت کر رہا ہے۔ خیال رہے کہ طالبان کے روس سے آپریٹ کرنے پر پابندی عائد ہے کیونکہ انہیں ’دہشت گرد‘ قرار دیا جاتا ہے۔

افغانستان میں عسکریت پسندوں کے ساتھ مصالحت کی کوشش کے شعبے کے ترجمان سید احسان طاہری کا کہنا تھا افغان وفد میں اعلیٰ امن کونسل کے 4 نمائندگان شریک ہیں۔ افغان وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ امن کونسل اجلاس میں افغان حکومت کی نمائندگی نہ کرے۔

دوسری جانب روس کا کہنا ہے کہ اس نے امریکا، بھارت، ایران، چین، پاکستان اور وسطی ایشیا کے 5 سابق سوویت ری پبلکس کو بھی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ علاوہ ازیں ماسکو میں قائم امریکی سفارت خانہ بھی کانفرنس میں بات چیت کا جائزہ لینے کے لیے اپنا نمائندہ بھیجے گا۔


خبر کا کوڈ: 760270

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/760270/مشترکہ-کوششوں-سے-افغانستان-کی-تاریخ-کا-نیا-باب-شروع-ہو-گا-سرگئی-لاروف

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org