امریکہ، 8 لاکھ وفاقی ملازمین کرسمس کی چھٹیوں پر اپنی تنخواہیں سے محروم
25 Dec 2018 07:46
امریکی معاشی ماہر پیٹر کونٹی برون نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کرسمس سے قبل ٹرمپ مکمل معاشی جنگ چھیڑنا چاہتے ہیں اور ہم نے ایسا آج تک نہیں دیکھا، یہ سینٹرل بینک، امریکی صدر اور ہمارے ملک کی معیشت کے لیے تباہ کن ہے۔
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا فیڈرل ریزرو کے خلاف بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے اور اب انہوں نے امریکی معیشت کو درپیش مسائل کی جڑ امریکی سینٹرل بینک کو قرار دے دیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ اور قانون سازوں کے درمیان معاہدے کی ناکامی کے بعد امریکا میں رواں سال کا تیسرا شٹ ڈاؤن جاری ہے اور ہفتے کی شب سے تمام اہم ایجنسیوں کا کام بند ہو گیا تھا۔ واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکا کی میکسکو کے ساتھ سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے 5 ارب ڈالر کا مطالبہ کیا گیا لیکن ڈیموکریٹس کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی اور دونوں فریقین کے درمیان کوئی معاہدہ نہ ہونے پر درجنوں ایجنسیوں کے لیے وفاقی فنڈز ختم ہوگئے اور شٹ ڈاؤن ہوگیا۔
اس شٹ ڈاؤن کے اعداد و شمار بہت خراب صورتحال ظاہر کرتے ہیں کیونکہ 8 لاکھ وفاقی ملازمین کرسمس کی چھٹیوں پر اپنی تنخواہیں وصول نہیں کر سکے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے موجودہ معاشی مسائل خصوصاً شٹ ڈاؤن کا ذمہ دار فیڈرل ریزرو یا سینٹرل بینک کو قرار دیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری معیشت کا واحد مسئلہ فیڈرل ریزرو ہے، انہیں مارکیٹ کا احساس نہیں، وہ ضروری تجارتی جنگ یا مضبوط ڈالر یا سرحدوں پر ڈیموکریٹس شٹ ڈاؤن کو نہیں سمجھتے۔ وال اسٹریٹ پر اسٹاکس پہلے سے ہی گرے ہوئے تھے لیکن ٹرمپ کی ٹوئٹ کے بعد صورتحال مزید ابتر ہو گئی اور وہ مزید تیزی سے گرنا شروع ہو گئے۔ چین کے ساتھ جاری تجارتی جنگ، گرتی ہوئی عالمی معیشت اور وائٹ ہاؤس میں جاری افراتفری کے سبب امریکی معیشت کو ایک دہائی میں بدترین صورتحال کا سامنا ہے۔
خبر کا کوڈ: 768510