اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا میں قبائلی نوجوانوں کی تنظیم پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماؤں نے الزام لگایا ہے کہ ان کی تنظیم کو پشاور پریس کلب میں مقامی مسائل پر سیمنار منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، تاہم پریس کلب کی انتظامیہ نے اس بات کی سختی سے تردید کی ہے کہ پی ٹی ایم کا سیمینار کسی دباؤ کے نتیجے میں منسوخ کیا گیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز پریس کلب کی انتظامیہ کی طرف سے ان کو بذریعہ ٹیلی فون مطلع کیا گیا کہ چونکہ ان پر بعض لوگوں کی طرف سے دباؤ ہے، لہٰذا ان کو کلب میں سیمینار کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ رحیم شاہ ایڈووکیٹ کے مطابق یہ سیمینار خیبر ایجنسی کے قبائل کے مقامی مسائل سے متعلق ہے، جس میں ان کے ٹرانسپورٹ اور آڈوں کے معاملات قابل ذکر ہیں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ صحافیوں کے ایک ایسے ادارے نے سیمینار کے انعقاد سے انکار کیا جس کا مقصد ہی عوام کے مسائل کو اجاگر کرنا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کلب کی جانب سے انکار کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ یہ سیمینار اب پریس کلب کے باہر سڑک پر منعقد کیا جائے گا اور جس کے لئے تمام تر انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔