QR CodeQR Code

سپريم کورٹ نے حج کرپشن کيس کے تفتيشي افسر حسين اصغر اور سہيل احمد کي عہدے پر واپسي سے متعلق وزير اعظم کا مؤقف جاننے کيلئے کل تک مہلت دے دی

28 Jul 2011 10:54

اسلام ٹائمز:سپریم کورٹ نے حج کرپشن کیس کی سماعت کرتے ہوئے ریماکس دئیے کہ عدالت کو حکومت کی نیت پر شک نہیں لیکن حسین اصغر سے متعلق آنکھ مچولی کا کھیل اچھا نہیں


اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ آج عدالت عظميٰ کے چھ رکني بينچ نے کيس کي سماعت شروع کي تو چيف جسٹس نے اٹارني جنرل مولوي انوار الحق سے استفسار کيا کہ حسین اصغر کو چارج دینے میں کون سی رکاوٹ حائل ہے، عدالت کو حکومت کی نیت پر شک نہیں لیکن حسین اصغر سے متعلق آنکھ مچولی کا کھیل اچھا نہیں۔ اس پر اٹارني جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ تمام معاملات وزیراعظم کے علم میں لے آئے ہیں، جن پر غور کيا جارہا ہے۔ ڈی جی ایف آئی اے تحسين انور شاہ نے عدالت کو بتایا کہ وہ حلفاً کہتے ہیں کہ حسین اصغر کو چارج دینے سے متعلق ان پر کوئی دباؤ نہیں، وہ جب بھی سامنے آئيں گے عدالتی حکم کی تعمیل ہوگی۔ جسٹس خلجی عارف نے ريمارکس دئيے کہ حسین اصغر سے رابطہ نہ ہونے کی بات ہضم نہیں ہو رہی، اس پر اٹارني جنرل نے جواب ديا کہ حسین اصغر سے رابطہ نہیں ہو پا رہا، وہ گلگت سے سکردو تک آئے تھے، اس کے بعد سے رابطہ نہیں ہو سکا۔


خبر کا کوڈ: 87802

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/87802/سپريم-کورٹ-نے-حج-کرپشن-کيس-کے-تفتيشي-افسر-حسين-اصغر-اور-سہيل-احمد-کي-عہدے-پر-واپسي-سے-متعلق-وزير-اعظم-کا-مؤقف-جاننے-کيلئے-کل-تک-مہلت-دے-دی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org