0
Wednesday 1 May 2024 15:59

ایرانی تیل کی اسمگلنگ میں سیاسی شخصیات و ملازمین کے ملوث ہونیکا انکشاف

ایرانی تیل کی اسمگلنگ میں سیاسی شخصیات و ملازمین کے ملوث ہونیکا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ میں سیاستدانوں، اراکین اسمبلی اور سرکاری افسران سمیت متعدد بڑے ناموں کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ حال ہی میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ سے متعلق سول خفیہ ادارے کی ایک رپورٹ سامنے آئی ہے۔ جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایران سے غیر قانونی طور پر روزانہ 89 لاکھ لیٹر ایرانی تیل بلوچستان کے چھ زمینی اور سمندری راستوں سے اسمگل ہوکر ملک میں داخل ہوتا ہے۔ رپورٹ میں بلوچستان کے سابق وزراء، اراکین اسمبلی، سیاستدانوں، حتیٰ کہ سابق وزیراعلیٰ کے بھائی کا نام بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ مختلف محکموں میں سرکاری نوکری کرنے والے ملازمین بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔ ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ میں ملوث افراد کی فہرست میں سابق اراکین بلوچستان اسمبلی اسد بلوچ، لالا رشید، اکبر آسکانی، حمل کلمتی، سابق وزیراعلیٰ قدوس بزنجو کے بھائی جمیل بزنجو، سابق رکن اسمبلی محمد خان لہڑی کے بھائی آصف لہڑی سمیت بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 59 شخصیات کے نام شامل ہیں۔ اسی طرح پولیس، لیویز، کسٹمز انٹیلی جنس، ڈپٹی کمشنر آفس کے ملازمین، محکمہ ایکسائز، سی آئی اے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے اسسٹنٹ سمیت دیگر 72 سرکاری ملازمین کے نام شامل ہیں۔ تفصیلی رپورٹ میں ان پیٹرول پمپس کی فہرست بھی شامل ہے، جہاں غیر قانونی طور پر ایرانی پیٹرول کو فروخت کیا جاتا ہے۔ فہرست میں مجموعی طور پر 105 شخصیات اور 100 سرکاری ملازمین کے نام شامل ہیں۔ جن میں سے باقی کا تعلق پنجاب، سندھ اور کے پی کے سے ہے۔
خبر کا کوڈ : 1132323
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش