1
0
Monday 31 Mar 2014 15:22

حکومت فاٹا کو طالبان کے حوالے کرنا چاہتی ہے، ایاز خان وزیر

حکومت فاٹا کو طالبان کے حوالے کرنا چاہتی ہے، ایاز خان وزیر
اسلام ٹائمز۔ معروف تجزیہ نگار اور سابق سفارتکار ایاز خان وزیر نے کہا ہے کہ سویت یونین کے آنے سے فاٹا میں حالات خرا ب ہونے کے ساتھ ساتھ فاٹا کے لوگوں کو استعمال تو کیا گیا، مگر انہیں دیا کچھ نہیں گیا۔ سویت یونین کی مداخلت کے وقت قبائلی پٹی کی حفاظت قبائلیوں نے کی، فوج آنے سے مسائل بڑھے ہیں کم نہیں ہو ئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں فاٹا کے مسائل اور ان کا حل کے حوالے سے منعقدہ قبائلی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جرگہ سے سینئر صحافی سیلاب خان محسو د، پروفیسر ڈاکٹر ببری گل، برگیڈیئر سید نذیر (ر)، حق نواز وزیر، پیر غلام برکی، عالم شیر محسود، عبدالوحید محسود، و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ 

ایاز خان وزیر نے کہا کہ قبائلی علاقہ جات پر مشتمل الگ صوبہ کا قیام ہمارا جائز حق ہے اور قبائل کو یہ حق ضرور ملنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت اور کشمیر کی حکومت قائم ہو سکتی ہے، تو فاٹا کی الگ حکومت کیوں نہیں ہو سکتی ہے۔ دنیا بھر سے ڈونیشن کا پیسہ آیا، مگر ہم پر خر چ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہمیں ایسا حکمران سسٹم ملا ہے، جس نے عوام اور بالخصوص قبائل کی شدید حق تلفی کی ہے۔ پاکستا ن میں جتنا اسلحہ ہے سوا ئے ایٹم بم کے فاٹا پر استعما ل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کسی سے کوئی لڑائی نہیں ہے، جس طرح پاکستان کے دوسروں صوبوں کو حقوق دیئے جاتے ہیں۔ اسی طرح ہمیں بھی دیئے جائیں، کیونکہ ہم بھی پاکستان کا حصہ ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ فوج بارڈ سنبھالنے کیلئے ہوتی ہے نہ کہ پھاٹکو ں پر بیٹھنے کیلئے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی آپریشن کے بعد تعلیم و صحت کا نظام خراب ہو چکا ہے، خواتین کو تعلیم سے محروم کر دیا گیا ہے۔ چالیس ایف سی آر کا کالا قانون لا گو ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے مگر اب حکومت فاٹا کو طالبان کے حوالے کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان باالعموم اور پٹھان بالخصوص تعلیم کے میدان میں پیچھے ہیں۔ جب تک خود دوسرے اقوا م کے برابر صف میں کھڑے نہیں ہو جاتے اندھیرو ں سے نہیں نکل سکتے۔ انہوں نے کہا کہ قبائل کے اپنے نمائندے ذاتی مفاد کیلئے کام کرتے ہیں، قبائلی عوام کیلئے کچھ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا صوبے کے قیام کے لیئے ہم سب متحد ہیں اور اپنے حقوق کے حصول کے لیئے پشاور اور اسلام آباد میں بھی تقریبات اور گرینڈ قبائلی جرگہ کا انعقاد کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 367577
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ایاز وزیر کی بات سے تو یہ ثابت ہوتا ہے کہ فوج فاٹا میں قبائل کی بجائے طالبان کی عملداری قائم کرنا چاہتی ہے۔
ہماری پیشکش