0
Wednesday 16 Apr 2014 06:53
یونیورسل جرنلسٹ یونین صحافیوں کو تحفظ فراہم کرے

شام میں کلمہ حق کے محافظوں کو شہید کیا گیا، روح العباس حسین

شام میں کلمہ حق کے محافظوں کو شہید کیا گیا، روح العباس حسین
رپورٹ: این ایچ نقوی

گلوبل میڈیا واچ کی سالانہ رپورٹ کے مطابق گذشتہ چند سالوں کے دوران ستاون صحافیوں کو نشانہ بنایا گیا، اور یہ سلسلہ مسلسل جاری ہے، گذشتہ روز شام میں باغیوں نے المنار ٹی وی کے تین افراد جن میں ایک کیمرہ مین ایک رپورٹر اور ایک ٹیکنیشن تھے، کو معلولہ کے علاقے میں حملے میں شہید کر دیا۔ دہشتگردوں نے انکی کار پر فائرنگ کی۔ صحافی پر حملہ جنیوا کنونشن کے مطابق جرم ہے لیکن عالمی دنیا اور میڈیا اس ظلم پر خاموش ہے۔ اس حوالہ سے پاکستان میں المنار ٹی وی کے رپورٹر اور اے آر اے میڈیا سروسز کے مدیر المہام روح العباس حسین جو المنار ٹی وی کے شہید صحافی کے دوستوں میں سے ہیں، کے ساتھ اسلام ٹائمز نے ایک نشست کا اہتمام کیا۔

اس سانحہ پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے روح العباس حسین نے کہا کہ سب سے پہلے میں سید مقاومت سید حسن نصراللہ، المنار ٹی وی اور شہداء کے خانوادوں کی خدمت میں تعزیت پیش کرنا چاہتا ہوں۔ بلاد شام میں جبھہ مقاومت اور جبھہ طاغٖوت کے مابین جاری کشمکش سے میں اگر خدانخواستہ طاغوتی طاقتیں کامیاب ہوگئیں تو اس پورے خطے کا نقشہ بدل دیا جائے گا۔ حزب اللہ نے اس سے قبل بھی شہادتیں پیش کیں، لیکن اس مرتبہ مقاومت میڈیا نے آگے بڑھ کر اپنا لہو پیش کیا۔ اس سے قبل پریس ٹی وی کے رپورٹر کو اپنے فرائض منصبی ادا کرتے ہوئے شہید کیا گیا۔ یہ وہ لوگ ہیں جو حق کی آواز دنیا تک پہنچا رہے ہیں۔ یہ لوگ طاغوت کے خوف سے اپنے گھروں میں نہیں بیٹھے بلکہ اپنا فرض ادا کرنے کے لئے میدان عمل میں اترے۔

شام کی جنگ میں پہلی فتح القصیر کے علاقہ میں حاصل ہوئی، دوسری بڑی فتح قلمون ہے، جس کے بعد شامی صدر بشار الاسد کا یہ بیان سامنے آیا کہ 2014ء کے ختم ہونے سے قبل ہی اس شورش کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔ دشمن جان چکا ہے کہ شامی فوج اور ان کے دوستوں کو ہرایا نہیں جاسکتا۔ چونکہ وہ شہادت کے جذبہ سے لبریز ہیں، لیکن دہشت گرد میڈیسن اور دماغ کنٹرول کرنے والی دوائیں لیکر جنگ لڑتے ہیں۔ بحرین کی صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے اے آر اے میڈیا سروسز کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بحرین میں جاری حقوق کی جنگ میں بحرینی عوام انتہائی پرامن ہیں، لیکن بحرینی حکومت کی ظالمانہ کارروائیاں تھمنے کا نام نہیں لے رہیں۔ پاکستان سے شام کا رخ کرنے والے جنگجو کسی صورت شام میں جاری جنگ کا پانسہ نہیں پلٹ سکتے، شام کا آپریشن روم انتہائی چاق و چوبند قیادت کے پاس ہے اور سرد و گرم دونوں جنگوں کی مہارتوں کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔ صحافیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے ازالہ کا مطالبہ کرتے ہوئے اسلام آباد میں متعین المنار ٹی وی کے رپورٹر کا کہنا تھا کہ یونیورسل جرنلسٹ یونین صحافیوں کو تحفظ فراہم کرے، تاکہ وہ کلمہ حق دنیا تک اچھے انداز میں پہنچا سکیں۔ پاکستانی وزارت اطلاعات سے بھی اپیل ہے کہ صحافیوں کے حقوق کے لئے باقاعدہ قانون سازی کی جائے۔

المنار ٹی وی کے شہید صحافیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے روح العباس حسین نے کہا کہ حمزہ الحاج حسن اور بندہ المنار ٹی وی کے کم عمر ترین نمائندگان میں سے تھے۔ حمزہ ایک شفیق اور محبت سے سکھانے والے استاد تھے، انہوں نے عملی میدان صحافت میں قدم رکھنے کے سلسلہ میں بہت معاونت کی۔ 2009ء میں انہوں نے المنار ٹی وی سے اپنا ناطہ جوڑا تھا۔ حمزہ الحاج حسن شہید المنار ٹی وی کے رپورٹر کے طور پر پاکستان آنا چاہتے تھے لیکن بعض قانونی پیچیدگیوں کے باعث انہیں ویزا نہ مل سکا۔ ان کی جگہ مجھے المنار کی نمائندگی کے لئے پاکستان بھیجا گیا۔ پاکستان آنے سے قبل حمزہ الحاج حسن نے انتہائی مشفقانہ انداز میں مجھے صحافتی اصولوں اور عملی امور سے روشناس کرایا۔ وہ ایک انتہائی خوبصورت سادہ اور ہنس مکھ انسان تھے۔ اللہ انہیں غریق رحمت کرے، ایک اچھے دوست اور شفیق استاد تھے۔ شہید حلیم علوہ نے بھی اٹھائیس سال المنار ٹی وی کی خدمت کی، اللہ تعالٰی ان تینوں دوستوں کو غریق رحمت فرمائے۔
خبر کا کوڈ : 373346
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش