0
Friday 13 Dec 2013 16:30

افتخار چوہدری کے دور میں محض عدلیہ کی آزادی کا نعرہ لگا، کوئی عملی ریلیف نہیں مل سکا، ناصر عباس شیرازی

افتخار چوہدری کے دور میں محض عدلیہ کی آزادی کا نعرہ لگا، کوئی عملی ریلیف نہیں مل سکا، ناصر عباس شیرازی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے دور میں محض عدلیہ کی آزادی کا نعرہ ہی لگا، لیکن عملی طور پر عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل سکا۔ عدلیہ نے پرویز مشرف کے خلاف اقدامات اور مقدمات کو تو دنوں میں نمٹایا لیکن پاکستان میں دہشت گردی کا شکار ہزاروں خاندان اب بھی عدلیہ سے انصاف کے طلبگار ہیں۔ دہشت گردوں کو تو بازیاب کرنے کے لیے آخری حد تک گئے لیکن ان کے ظالمانہ عمل کا نشانہ بننے والے اب انصاف کے حصول میں در در کے دھکے کھا رہے ہیں۔ بلوچستان کے محروم طبقات شیعہ ہزارہ برادری کے ہزاروں شھداء کے لواحقین آج یہ سوال پوچھ رہے ہیں کہ کیا افتخار چوہدری صاحب کو اْن کی حالت زار پر رحم نہیں آیا۔؟ کیا اس وقت عدلیہ کا کام صرف دہشت گردوں کو بازیاب کرانا تھا؟ ان یتیموں اور بیوائوں کے پیاروں کے لہو کی کوئی قیمت نہیں جو مادر وطن سے محبت اور امن پسندی کی وجہ سے لقمہ اجل بنے؟ ان کا کہنا تھا کہ ہم نئے چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی سے یہ اْمید رکھتے ہیں کہ وہ معاشرے میں اصل مسائل کی جڑ دہشت گردی جیسے جرائم میں ملوث دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں فوری اقدامات کرکے پاکستان میں امن کی بحالی میں اپنا کردار ادا کریں گے، تاکہ عوام کو یہ محسوس ہو کہ اُن کے حقوق کو پامال کرنے والے انصاف کی گرفت سے باہر نہیں، معاشرے میں جب عدل و انصاف کی عملداری ہو تو ہر قسم کے جرائم پر قابو پانا ممکن ہوتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 330207
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش