0
Thursday 24 Jul 2014 23:22

ملی یکجہتی کونسل کے زیراہتمام فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ملک گیر یوم احتجاج کا اعلان

ملی یکجہتی کونسل کے زیراہتمام فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ملک گیر یوم احتجاج کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل کے سینیئر نائب صدر علامہ ساجد علی نقوی نے فلسطین کی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے جمعۃ الوداع کو ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ اہل فلسطین کے ساتھ بھرپور اظہارِ یکجہتی کے لیے کل کے احتجاجی پروگرام میں زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنائیں۔ انھوں نے کہا پاکستان کا قیام جن مقاصد اور اہداف کے لیے عمل میں آیا تھا ان سے کھلا انحراف کیا جا رہا ہے، پاکستان سے عوام کو جو توقعات تھیں وہ پوری نہیں ہوئیں۔ ملک میں جمہوریت صرف نام کی ہے، لیکن حقیقی جمہوریت موجود نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج تک کوئی بھی انتخابات غیر جانبدارانہ اور منصفانہ نہیں ہوئے۔ ملک میں خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والے افراد کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، لیکن حکومت اس حوالے سے کوئی رول ادا نہیں کر رہی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ملی یکجہتی کونسل کے زیراہتمام ”یومِ آزادی پاکستان اور یوم القدس“ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 

اس موقع پر ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، صاحبزادہ سلطان احمد علی، عبدالشکور نقشبندی، آصف لقمان قاضی، عبدالرشید ترابی، علامہ افتخار حُسین نقوی، پیر ناصر جمیل ہاشمی، علامہ عارف واحدی، میاں محمد اسلم، زبیر فاروق خان، مولانا عبدالجلیل نقشبندی، ثاقب اکبر نے بھی خطاب کیا۔ علامہ ساجد علی نقوی نے کہا ایسے حالات میں ملک و ملت کی رہنمائی ملی یکجہتی کونسل کی ذمہ داری ہے۔ اس لیے ضرورت اس بات کی ہے کہ ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم کو مضبوط کیا جائے۔ ملک کو درپیش عوامی، سماجی مسائل میں ملی یکجہتی کونسل کا زیادہ سے زیادہ فعال کردار ہونا چاہیے۔ پاکستان کے حکمرانوں کو اس بات پر آمادہ کیا جائے کہ وہ ملکی و بین الاقوامی معاملات پر زیادہ سے زیادہ عوام کی نمائندگی کا فریضہ ادا کرے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے، اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے، جو اپنے غاصبانہ قبضے کے ذریعے اہلِ فلسطین کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ فلسطین و کشمیر پر اقوامِ متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہیں ہو رہا۔ اہلِ غزہ پر گذشتہ 15 روزہ بمباری کے نیتجے میں 700 سے زائد فلسطینی بچے، عورتیںِ، بوڑھے، جوان شہید ہوچکے ہیں۔ غیر مسلموں کی بے غیرتی و بے حسی تو ہے ہی انتہاء پر، ہمارے مسلم حکمرانوں کی خاموشی اور بے حسی بھی شرمناک ہے۔ عالم اسلام کو لسانی بنیادوں پر تقسیم کیا جا رہا ہے، ایسے میں ملت اسلامیہ کو اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ ایک طرف ہمارے وزیراعظم فلسطین کے حق میں بیان دیتے ہیں تو دوسری طرف ہماری وزارتِ خارجہ کی ترجمان سابق فوجی آمر پرویز مشرف کے موقف کو دہرائے جا رہی ہے۔ حکومت وزارتِ خارجہ کے اس شرمناک بیان پر وضاحت طلب کرکے اس کا رد کرے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، ترکی، ایران اور پاکستان پر مشتمل اتحاد قائم ہو تو اہلِ فلسطین کے حالات بدل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام تعصبات سے بالاتر ہوکر کل بروز جمعہ اہل فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ”یومِ عزم“ کے طور پر منایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد مرسی نے جس طرح جیل کی سلاخوں کے پیچھے اہلِ غزہ کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے نعرہ لبیک بلند کیا ہے، ہمیں بھی اُس پر لبیک کہنا چاہیے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ 1973ء کے دستور میں اسلام کو مملکت پاکستان کا دین تسلیم کیا گیا ہے۔ لیکن افسوس کہ آج تک اس بنیادی آئینی تقاضے کو پورا نہیں کیا جاسکا، جس کا نتیجہ طاقت کے زور پر شریعت نافذ کرنے کی صورت میں ہمارے سامنے آیا، حالانکہ بندوق کے زور پر شریعت نافذ نہیں ہوسکتی۔ آئین کے مطابق ہی اسلام کا نفاذ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہر طرف انقلاب کے نعرے لگ رہے ہیں۔ مہنگائی، بیروزگاری، لوڈ شیڈنگ، دہشت گردی نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے۔ ایسے میں سول و ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو یہ بات تسلیم کرلینی چاہیے کہ پاکستان کسی نئی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ کوئی بھی نئی محاذ آرائی ملک میں انتشار دینے کا سبب ہوگی۔ اہلِ پاکستان کو صرف ایک کلمہ لا اِلٰہ اِلا اللہ کی بنیاد پر متحد کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 14 اگست اور 27 رمضان المبارک کے دن نے پاکستان کے قیام کو ایک مضبوط اسلامی بنیاد فراہم کر دی ہے۔ اب ہمارا فرض ہے کہ ہم اس ملک کو انتشار اور بدامنی سے نکال کر اتفاق اور ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔ انہوں نے کہا کہ سیکولر اور لادین عناصر کی وجہ سے پاکستان بے یقینی کی صورتحال سے دو چار ہے۔ آج ہمیں نظریہ پاکستان کو دوبارہ زندہ کرنے کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 401340
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش