0
Saturday 15 Nov 2014 19:27

داعش کی پاکستان میں موجودگی پنجاب حکومت کا ڈرامہ نکلی

داعش کی پاکستان میں موجودگی پنجاب حکومت کا ڈرامہ نکلی
لاہور سے ابوفجر کی رپورٹ

پاکستان میں داعش کی موجودگی کی خبروں نے جہاں عوام میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے وہاں پنجاب حکومت کی جانب سے پھیلائی جانے والی اس افواہ نے حکومت کو فوائد بھی پہنچائے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں تاحال کوئی داعش کا نمائندہ نہیں آیا نہ ہی شدت پسند تنظیم کا یہاں کوئی وجود ہے۔ باوثوق ذرائع نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ کو بتایا کہ داعش کی موجودگی کی افواہ پنجاب حکومت کی اختراع ہے جس کی آڑ میں سیاسی مقاصد حاصل کرنا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ، موجودہ وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) شجاع خانزادہ، چیف سیکرٹری پنجاب نوید اکرم چیمہ، سیکرٹری داخلہ پنجاب اعظم سلمان خان اور آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں پاکستان میں داعش کا موجودگی کی افواہ پھیلا کر لوگوں میں خوف و ہراس پھیلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی ہدایت پر منعقد ہوا۔ اجلاس میں ہونے والے فیصلے کے تحت لاہور کے مختلف علاقوں میں داعش کے پوسٹر چسپاں کروائے گئے اور پھر ان پر حکومت کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا اور پولیس کو متحرک کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق داعش کی موجودگی کی افواہ سے پنجاب حکومت سیاسی مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے۔ اس خفیہ منصوبے سے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان آگاہ نہیں تھے۔ داعش کی موجودگی کی خبریں آنے پر وفاقی وزیر داخلہ نے اپنے متعلقہ شعبہ سے استفسار کیا تو انہیں بتایا کہ ملک میں داعش کا کوئی وجود نہیں جس پر چوہدری نثار علی خان نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں داعش کی پاکستان میں موجودگی سے انکار کر دیا بعدازاں وزیراعلٰی پنجاب نے وفاقی وزیر داخلہ کو لاہور آنے کی دعوت دی اور 24 گھنٹوں میں دو بار ماڈل ٹاؤن میں اپنی رہائش گاہ پر وفاقی وزیر داخلہ کو اس منصوبے سے آگاہ کر کے انہیں قائل کرنے کی کوشش کی گئی۔ ماڈل ٹاؤن میں وزیراعلٰی کی رہائش گاہ پر ہونے والی اس ملاقات میں رانا ثناءاللہ، چیف سیکرٹری نوید اکرم چیمہ اور آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا بھی موجود تھے جو اس منصوبے کے ماسٹر مائنڈ ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ داعش تو پاکستان میں نہیں لیکن پنجاب حکومت نے خوف و ہراس پھیلا کر اس سے بہت سے فائدے اٹھا لئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 419685
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش