0
Thursday 23 Feb 2012 23:29

افغان عوام کی امریکہ سے نفرت میں شدید اضافہ

افغان عوام کی امریکہ سے نفرت میں شدید اضافہ
اسلام ٹائمز- العالم نیوز چینل کے مطابق معروف افغان سیاسی تجزیہ کار عبدالحی ورشان نے کہا ہے کہ افغان عوام غیرملکی فوجیوں کی پست فطرت سے اچھی طرح واقف ہیں اور جانتے ہیں کہ انکے دل میں دین اور انسانیت کے بنیادی ترین اصولوں کا احترام بھی نہیں ہے اور افغان قوم کی تہذیب و تمدن کیلئے کسی قیمت کے قائل نہیں۔
عبدالحی ورشان نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں کہ امریکی اور نیٹو فوجی افغانستان میں قرآن کریم اور اسلامی مقدسات کی بے حرمتی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ انہوں نے تاکید کی اس اقدام کو آسانی سے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا اور کہا کہ غیرملکی فوجی اگرچہ گذشتہ دس سال سے افغانستان میں موجود ہیں لیکن ابھی تک یہاں کی اقدار اور تہذیب و تمدن سے واقف نہیں ہو پائے۔
معروف افغان سیاسی تجزیہ کار نے زور دیتے ہوئے کہا کہ غیرملکی فوجیوں کو چاہئے کہ وہ افغان قوم کا احترام کریں، قرآن کریم کی بے حرمتی جیسے اقدامات نے افغان قوم کے اندر غم و غصے کی لہر پیدا کر دی ہے کیونکہ اس قوم کے اعتقادات اور اقدار کو پامال کیا گیا ہے۔ جناب عبدالحی ورشان نے غیرملکی فوجی کمانڈر کی جانب سے معذرت خواھی اور تحقیقاتی کمیشن بنانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام کے بارے میں تحقیقات انتہائی دقت کے ساتھ انجام پانی چاہئیں اور ان تحقیقات کا دائرہ ماضی میں انجام پائے تمام مشابہ اقدامات تک پھیلانا چاہئے۔
افغان سیاسی تجزیہ کار نے کہا کہ افغان عوام نے اس غیرانسانی اقدام کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار وسیع پیمانے پر مظاہروں اور احتجاجات کی صورت میں ظاہر کیا ہے۔
یاد رہے پیر 20 فروری کے دن دو امریکی فوجیوں نے اپنے دیگر نیٹو فوجی ساتھیوں کے ہمراہ افغانستان میں امریکی فوجی اڈے بگرام میں کئی مذہبی کتابیں جن میں چند عدد قرآن کریم بھی موجود تھی کو کوڑے کرکٹ میں ملا کر آگ لگا دی۔ افغان مزدوروں کو جیسے ہی علم ہوا کہ اس میں قرآن کریم بھی موجود ہے تو انہوں نے فورا آگ بجھا کر انہیں باہر نکال لیا۔
افغانستان کے مسلمان عوام کو جب اس واقعہ کی اطلاع ملی تو وہ سڑکوں پر نکل آئے اور گہرے غم و غصے کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس غیرانسانی اور دین مخالف اقدام کے اصلی ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ شدید عوامی مظاہروں اور احتجاج کے نتیجے میں وائٹ ہاوس افغان عوام اور حکومت سے معافی مانگنے پر مجبور ہو گیا۔
وائٹ ہاوس کے ترجمان جی کارنی نے اپنے ایک بیانئے میں اعلان کیا کہ مسلمانوں کی مقدس کتاب کا جلایا جانا ایک ناگوار حادثہ ہے جو افغان عوام کے مذہب کیلئے امریکی فوج کے احترام سے سازگار نہیں۔
اقوام متحدہ نے بھی ایک بیانیہ جاری کیا ہے جس میں افغان قوم اور حکومت سے معافی مانگنے کے علاوہ اس غیرانسانی اور غیردینی عمل کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 140311
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش