0
Sunday 18 May 2014 22:29

مذہب کے نام پر معاشرے کو یرغمال بنانیکی اجازت کسی کو نہیں دی جائیگی، بلوچستان اسمبلی

مذہب کے نام پر معاشرے کو یرغمال بنانیکی اجازت کسی کو نہیں دی جائیگی، بلوچستان اسمبلی

اسلام ٹائمز۔ بلوچستان اسمبلی کے ارکان نے پنجگور اور دیگر علاقوں میں پرائیویٹ اسکولوں کے خلاف نامعلوم افراد کی جانب سے پمفلٹ تقسیم کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس میں ملوث افراد کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ کسی نام نہاد تنظیم کے دباؤ میں آکر اپنی بچیوں کو اسکول جانے سے نہیں روکیں گے۔ اب وہ دور گیا کہ وہ زبردستی اپنے فیصلے مسلط کرتے تھے۔ اگر کسی کا یہ خیال ہے کہ ہم مذہب کے نام پر کسی کو یرغمال بنالیں گے، تو حکومت انکے خلاف بھرپور کاروائی کریگی۔ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ہفتہ کو اسپیکر پینل کی رکن یاسمین لہڑی کی صدارت میں شروع ہوا۔ صوبائی وزیراطلاعات عبدالرحیم زیارت وال نے کہا کہ بلوچستان خطرناک زون پر واقع ہے۔ بعض لوگ مذہب کے نام پر ٹھیکیدار بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سینئر صحافی حامد میر واقعہ کے بعد یہ واضح ہوگیا کہ کون لوگ ملک کے حالات خراب کرنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ ہر چوک پر لوگوں کو کھڑا کرکے احتجاجی مظاہرے کرائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ کبھی واہگہ باڈر اور کبھی افغانستان اور کبھی ایران بارڈر پر فائرنگ کے واقعات رونما ہوتے ہیں۔ ہمیں پتہ ہونا چاہیئے کہ ہم کس کو پال رہے ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ پالیسیوں کو تبدیل کیا جائے۔ ماضی میں مذہبی جماعتوں نے جو کرنا تھا کرلیا۔ اب وہ ان چیزوں سے دور رہیں۔ آج بھی مختلف ٹولیوں کی شکل میں لوگ مختلف کارنامے سرانجام دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کا یہ خیال ہے کہ ہم زبردستی معاشرے کو یرغمال بنا لیں گے، تو حکومت اس کی کسی صورت اجازت نہیں دیگی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سوچنا چاہیئے کہ عالمی تعلقات سے الگ نہیں رہ سکتے اور آج ان قوتوں کو پسپائی ہوئی، جنہوں نے ایجنٹ کا کردار ادا کیا۔

مشیر جنگلات عبیداللہ بابت نے کہا کہ پنجگور کا مسئلہ حساس ہے اور بعض لوگ مذہب کے نام پر تعلیمی اداروں کو بند کرانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایک سازش کے تحت ایسے حالات پیدا کئے جا رہے ہیں کہ ہماری بچیاں تعلیم حاصل نہ کرسکیں۔ انہیں پیچھے دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کو ایجوکیشن لاہور میں بھی ہے۔ وہاں آج تک کسی نے بھی پمفلٹ تقسیم نہیں کئے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت پنجگور کے حالات کا فوری جائزہ لے اور جو بھی عناصر اس میں ملوث ہوں، انکے خلاف کارروائی کی جائے۔ صوبائی وزیر صحت رحمت بلوچ نے کہا کہ سیاست کو ہم عبادت سمجھتے ہیں۔ بعض لوگ سیاست کو دکانداری سمجھ کر این جی اوز کے پیسوں کو حرام جبکہ حکومت کے پیسوں کو کرپشن کی نذرکر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے کسی بھی علاقے میں صحت اور تعلیم کے مراکز بند نہیں ہونگے۔ اگر کسی کا خیال ہے کہ وہ اپنے فیصلے مسلط کرینگے، تو انکے خلاف سیاسی کارکن بھرپور جدوجہد کریگے۔ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی مفتی گلاب کاکڑ نے کہا کہ ہم پنجگور واقعہ کی مذمت کرتے ہیں۔ بعض لوگ مذہب کو بدنام کرنے کیلئے ایسے نام نہاد پمفلٹ تقسیم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی بھی مذہب تعلیم کے خلاف نہیں ہے۔ جمعیت علماء اسلام ان واقعات میں ملوث نہیں ہے اور جمعیت کے صوبائی امیر مولانا محمد خان شیرانی کا موقف بالکل واضح ہے۔ جو بھی عناصر اسلام کا نام استعمال کرکے ایسی حرکتیں کرتے ہیں۔ انکے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے اپوزیشن حکومت کا ساتھ دے گی۔

خبر کا کوڈ : 383869
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش