اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی ظلم کا شکار غزہ کا دنیا سے واحد رابطہ ہمسایہ ملک مصر کے ذریعے ہوتا ہے اور جب بھی غزہ پر اسرائیلی قیامت برپا ہوتی ہے، مصر اپنی سرحد بند کر کے غزہ کے لوگوں کا اپنے ملک میں داخلہ بند کر دیتا ہے اور ان کیلئے امدادی کارروائیوں کو بھی ناممکن بنا دیتا ہے۔ اس دفعہ بھی یہی ہوا ہے اور ایک طرف تو اسرائیلی میزائل اور بم غزہ کو خون میں نہلا رہے ہیں اور دوسری طرف مصر کی طرف ہجرت کرنے والے فلسطینیوں کے لئے اس ملک نے اپنے دروازے بند کردیئے ہیں۔ غزہ کی وزارت داخلہ کے نمائندہ ایاد البوزم کا کہنا ہے کہ مصری حکام نے امریکہ کو اطلاع کردی ہے کہ وہ غزہ کے ساتھ رفاہ کراسنگ کو بند کر رہا ہے۔ نمائندہ نے اس بات کو انتہائی افسوسناک قرار دیا کہ سینکڑوں مہاجرین جن میں بچے عورتیں اور زخمی شامل ہیں، بسوں پر سوار ہو کر مصر میں داخل ہونے کے لئے روانہ ہوئے لیکن مصر نے ان کے لئے اپنے دروازے بند کردیئے اور یہ مجبور و مظلوم لوگ سرحد پر بے یارو مدد گار پڑے ہیں۔ فلسطینی حکام نے مصر کے اس اقدام کو غزہ کے مظلوم عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف قرار دیا ہے۔