0
Thursday 25 Sep 2014 01:54

کراچی میں ایم کیو ایم کے سیکٹر آفس پر رینجرز کا چھاپہ، رابطہ کمیٹی کیجانب سے سخت مذمت

کراچی میں ایم کیو ایم کے سیکٹر آفس پر رینجرز کا چھاپہ، رابطہ کمیٹی کیجانب سے سخت مذمت
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں گلشن معمار کے علاقے ابوالحسن اصفحانی روڑ پر واقع متحدہ قومی موومنٹ کے دفتر پر رینجرز نے چھاپہ مار کر متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے، ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے رینجرز کی طرف سے سیکٹر آفس پر چھاپے، متعدد کارکنان کی گرفتاری اور دفتر میں توڑ پھوڑ اور چھاپے کے دوران کارکنان پر تشدد کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔ رابطہ کمیٹی کے مطابق چھاپے کے وقت 500 سے زائد کارکنان و ذمہ داران اور خواتین کی بھی بڑی تعداد تنظیم نو اور عید الاضحیٰ کی آمد پر جنرل ورکرز اجلاس میں موجود تھے اور حق پرست صوبائی وزیر امور نوجوان فیصل سبزواری، رکن قومی اسمبلی مزمل قریشی اور اراکین رابطہ کمیٹی کو بھی چھاپے کے دوران دفتر کے اندر داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ٹارگٹڈ آپریشن کے نام پر ایم کیو ایم کے کارکنان و ذمہ داران کی بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

رابطہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ سیکٹر آفس میں موجود کارکنان، ذمہ داران کو بلاجواز غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا کہ جو کہ انتہائی افسوسناک عمل ہے، ایم کیو ایم کے دفتر پر چھاپے کا مقصد ایم کیو ایم کو کراچی سمیت شہری سندھ کے عوام کے حقوق کی جدوجہد سے باز رکھنے کا گھناؤنا عمل ہے۔ رابطہ کمیٹی نے صدر ممنون حسین، وزیرا عظم نواز شریف ،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان اور وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ صوبائی وزیر اور رکن قومی اسمبلی کی موجودگی میں سیکٹر آفس پر چھاپے اور متعد کارکنان کی بلاجواز گرفتاری کا نوٹس لیا جائے اور رینجرز حکام سے جواب طلب کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 411519
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش