0
Saturday 11 Oct 2014 22:04

شدید گولہ باری کے بعد لائن آف کنٹرول پر خاموشی، مقامی لوگوں کی واپسی کا سلسلہ شروع

شدید گولہ باری کے بعد لائن آف کنٹرول پر خاموشی، مقامی لوگوں کی واپسی کا سلسلہ شروع
اسلام ٹائمز۔ ہندوستان اور پاکستان کے فوجیوں کے درمیان شدید گولہ باری کے ایک ہفتے بعد لائن آف کنٹرول پر گزشتہ چوبیس گھنٹوں سے خاموشی چھائی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں آرپار ہجرت کئے ہوئے ہزاروں لوگوں نے اپنے گھروں کو واپس لوٹنا شروع کر دیا ہے جب کہ نئی دہلی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے ایک خصوصی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں وزیر مملکت برائے داخلہ کے علاوہ مختلف سیکورٹی ایجنسیوں سے وابستہ اعلیٰ افسران نے شمولیت کی۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کنٹرول لائن پر پاکستان اور ہندوستان کے فوجیوں کے درمیان شدید گولہ باری کے باعث تقریباً 25 افراد ہلاک اور 80 سے زیادہ زخمی ہو گئے جب کہ صورت حال اس قدر بے قابو ہونے لگی تھی کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون اور امریکہ کو دونوں ملکوں سے امن بنانے کی اپیلیں کرنا پڑیں اور خوف کے مارے آرپار 40 ہزار کے لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف بھاگ گئے، تاہم گزشتہ 24 گھنٹوں سے ارنیا سیکٹر سمیت تمام سیکٹروں میں خاموشی چھائی ہوئی ہے جس پر اطمینان کا اظہار کیا جا رہا ہے، تفصیلات کے مطابق صورت حال میں بہتری کے پیش نظر لوگوں نے اپنے گھروں کی طرف واپس لوٹنا شروع کر دیا ہے، آر ایس پورہ، اکھنور، ارنیا، کھٹوعہ اور سانبہ کے مختلف مقامات پر بھارتی حکومت نے لوگوں کے لیے ریلیف کیمپوں کا بھی انعقاد کیا ہے، جب کہ دوسری جانب پاکستان کے سیالکوٹ سے بھی ہزاروں لوگ گھر بار چھوڑ کر اپنی جانیں بچانے کے لیے محفوظ مقامات کی طرف بھاگ گئے تھے۔ درایں اثنا نئی دہلی میں لائن آف کنٹرول کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے وزیر مملکت برائے داخلہ کرن رجی جو کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں وزارت داخلہ کے دوسرے اعلیٰ افسروں کے علاوہ مختلف سیکورٹی ایجنسیوں سے وابستہ عہدیداران نے حصہ لیا، ادھر نریندر مودی نے کل ہی مہاراشٹر میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے واضح طور اعلان کیا کہ مرکزی سرکار پاکستان کی گولہ باری سے متاثرہ افراد کی معقول ڈھنگ سے باز آبادکاری کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 414183
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش