0
Friday 25 May 2018 23:41

نئے آرڈر کیخلاف گلگت بلتستان بھر میں مظاہرے شروع

نئے آرڈر کیخلاف گلگت بلتستان بھر میں مظاہرے شروع
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان آرڈر 2018ء کیخلاف گلگت بلتستان بھر میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے، جمعہ کے روز متحدہ اپوزیشن اور عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر گلگت، سکردو، شگر، کھرمنگ، استور، چلاس میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور نئے آرڈر کو مسترد کر دیا گیا، سکردو میں یادگار چوک پر احتجاجی جلسے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور نئے آرڈر 2018ء کو یکسر مسترد کر دیا اور اس مجوزہ آرڈر کو گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق پر بڑا ڈاکہ قرار دیا، پورے گلگت بلتستان کو جام کرنے کا اعلان کر دیا، کھرمنگ اور شگر میں نماز جمعہ کے بعد ریلی بھی نکالی گئی۔ ادھر گلگت میں اپوزیشن، عوامی ایکشن کمیٹی، وکلاء تنظیموں، انجمن تاجران کے احتجاجی مظاہرے میں گلگت بلتستان آرڈر 2018ء کو واپس لئے جانے تک احتجاجی جلسوں اور مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھنے کا اعلان کر دیا، احتجاجی جلسے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، ”آرڈر پر آرڈر نامنظور“ کے نعرے لگائے۔

احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف کیپٹن (ر) محمد شفیع، عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئرمین مولانا سلطان رئیس، پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی جاوید حسین، پی ٹی آئی کے فتح اللہ خان، ہائیکورٹ بار کے صدر راجہ شکیل، اسلامی تحریک کے جنرل سیکرٹری شیخ مرزا علی نے خطاب کرتے ہوئے نئے آرڈر کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی کو مینڈیٹ چرا کر آنے والوں نے یرغمال بنا رکھا ہے، گلگت بلتستان آرڈر 2018ء میں ایک نکتہ بھی گلگت بلتستان کے مفاد میں نہیں ہے۔ مسلم لیگ نون کی حکومت نے جھوٹ بول کر گلگت بلتستان کے عوام کو اندھیرے میں رکھا ہوا ہے، گلگت بلتستان آرڈر کی اصلی کاپی وہی ہے، جو سوشل میڈیا کے ذریعے سب تک پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے کہا عوامی ایکشن کمیٹی نے گندم اور ٹیکس کے خلاف عوامی حقوق کا دفاع کر لیا، مگر وہ صرف ہماری ضروریات تھیںہمارا اصل مقصد آج کا جلسہ اور ایجنڈا ہے، ابھی گلگت بلتستان آرڈر نافذ بھی نہیں ہوا ہے کہ نوکروں نے بھی بادشاہ بننے کا خواب دیکھا ہے۔ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کس حیثیت سے گلگت بلتستان کے سیاسی حقوق پر بریفنگ دیتے ہیں، نئے چیف سیکرٹری کے عزائم معاہدہ کراچی پر دستخط کرنے والوں سے کم نہیں ہے۔

احتجاجی جلسے سے پی پی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن محمد موسیٰ، عوامی ایکشن کمیٹی کے جنرل سیکرٹری یعصب الدین، ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس، گلگت بلتستان سپریم کونسل کے جنرل سیکرٹری انجینئر شجاعت، انجمن امامیہ کے صدر وزیر مظفر عباس، تنظیم تحفظ حقوق پشتنی باشندگان کے صدر مشتاق احمد، جماعت اسلامی ضلع گلگت کے صدر نظام الدین، انجمن تاجران کے جنرل سیکرٹری مسعود الرحمن و دیگر نے بھی خطاب کیا اور گلگت بلتستان آرڈر 2018ء کو مسترد کرتے ہوئے آزاد کشمیر طرز حکومت کا مطالبہ کیا اس موقع پر اعلان کیا گیا کہ آج بروز ہفتہ سے دھرنا قانون ساز اسمبلی منتقل ہوگا۔ ادھر چلاس میں عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر صدیق اکبر چوک پر گلگت بلتستان آرڈر 2018ء کے نفاذ کے خلاف ٹائر جلا کر احتجاج کیا گیا، تحریک انصاف کے رہنما شاہ ناصر، عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما رحمت شاہ و دیگر نے نئے آرڈر کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی کا ساتھ دینے کا اعلان کیا۔ استور میں قلب علی چوک میں گورننس آرڈر 2018ء کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
خبر کا کوڈ : 727307
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش