0
Tuesday 22 Jul 2014 11:18

اے امت خاموش کچھ نہیں مانگتا

فقط کفن مانگتا ہوں کفن مانگتا ہوں
اے امت خاموش کچھ نہیں مانگتا
تحریر: ندیم عباس
Nab514@gmail.com
 




اے سحر و افطار کی نعمتوں سے لطف اندوز ہوتے مسلمانوں
اے اپنے گھروں میں محفوظ اہل اسلام
اے ہر روز نئے لباس پہن کے مسجد جانے والوں
اے رات کو اللہ کی عبادت کرتے شب زندہ داروں
اے عالم اسلام  کے مسائل پر گفتگو کرتے تجزئیہ نگارو
اے اپنے بچوں کے ساتھ سکھ کی نیند سوتے والدین
اے ماں باپ سے عید کے کپڑوں کی فرمائش کرتے مسلمان بچوں 
اے ستاون اسلامی ممالک کے حکمرانوں
اے اسلامی افواج کے بہادر سپوتوں 
پرامن معاشروں میں رہنے والے برادران اسلام
اے یوم بدر منانے والو
اے نصرت اسلام پر جان نچھاور کرنے کی قسمیں کھانے والو
اے  ایک رات میں قرآن کی تلاوت کرنے والوں
اے زمانے میں سخاوت کی شہرت پانے والے سخی لوگو
مجھے کفن چاہیے مجھے کفن چاہیے
 
حیران ہو، پریشان ہو، کیوں ورطہ حیرت میں ہو
میں ایک فلسطینی بچہ ہوں مجھے کفن چاہیے 
میں امت کے جسم سے بہتا لہو کا قطرہ ہوں
میرا خون امت کی زندگی ہوگا
میرا خون انسانیت کی بقا ہوگا
میں قدس میں اقصٰی سامنے اپنا لہو دوں گا
میں کئی بہنوں کی آس ہوں، میں کئی ماوں کی امید ہوں
میں اقصٰی کا فرزند ہوں، میں سرزمین انبیا کا سچا امین ہوں
میں کہیں نہ جاوں گا، مجھے پوری امت سے کفن چاہیے

کفن سفید ہو بالکل میرے کردار کی طرح، میرے ایمان کی طرح
اس کفن کا رنگ  لہو بدلے گا
سرخ شہادت کا نشان
اے امت خاموش کچھ نہیں مانگتا
فقط کفن مانگتا ہوں، کفن مانگتا ہوں
جو دستور شریعت ہے
جو رسم زمانہ ہے
 دیکھو میرے وطن کے لوگوں کی لاشیں
میرے بھائیوں، میرے بزرگوں کی لاشیں
سوال کرتی ہیں
لڑ رہے تھے ہم تو حوصلوں کے ساتھ
جی رہے تھے ہم امیدوں کے ساتھ
یہ حوصلے یہ امیدیں لے آئے ہیں ہم اپنے ساتھ
اب ہم امت خاموش سے فقط کفن مانگتے ہیں 
خبر کا کوڈ : 400844
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش