اسلام ٹائمز: طوفان الاقصی آپریشن کے کچھ ہی دن بعد جرمن پولیس نے ہمبورگ مسجد پر دھاوا بول کر انتہائی شدت پسند اقدامات انجام دیے۔ جرمن پولیس کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات ہمبورگ اسلامک سنٹر کا جرمنی میں فلسطین کے حامی گروہوں سے رابطہ منقطع کرنے کیلئے انجام ...
اسلام ٹائمز: مفتی صاحب نے واضح طور پر ہمارے ان تاریخی شکوک و شبہات کو دور کر دیا ہے۔ ہم شکریہ ادا کرتے ہیں مفتی صاحب کا کہ انہوں نے بڑی فراخدلی کے ساتھ یہ بتا دیا ہے کہ انکے مکتب کے مطابق یزید واحب الاطاعت ہے اور امام حسین ؑ واجب القتل۔ پس مسلمانوں ...
دین و دنیا پروگرام اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ پر ہر جمعہ نشر کیا جاتا ہے، اس پروگرام میں مختلف دینی و مذہبی موضوعات کو خصوصاً امام و رہبر کی نگاہ سے، مختلف ماہرین کے ساتھ گفتگو کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ناظرین کی قیمتی آراء اور مفید مشوروں کا انتظار ...
تحریک حسینی کے صدر نے اپنے تازہ انٹرویو کے دوران کہا کہ مخالف فریق ایک طرف مظلومیت کا ڈھنڈورا پیٹتا ہے، دوسری طرف وہی جنگ بھڑکانے پر تلا ہوا ہے۔ ہمارا قومی موقف اب یہ ہے کہ انہیں جنگ کا اتنا شوق ہے تو ہمیں بھی کوئی مشکل نہیں، سال بھر جنگ چاہیں تو ہم ...
اسلام ٹائمز: یہ شخص حضرت زید کی شہادت اور انکے قیام کی ناکامی کی خبر لیکر آیا تھا۔ آپکا سوال تھا، ماجرا کیا ہے؟ اس شخص نے بتایا کہ یابن رسول اللہ آپکے چجا زید مسجد کوفہ میں شہید کر دیئے گئے، اسی طرح بقیہ تفصیلات بتائیں۔ امام بہت اندوہگیں ہوگئے اور فرمایا ...
غاصب صیہونی رژیم کی حمایت میں ریاستی اسلاموفوبیا
کیا یزید کو واجب الاطاعت کہنا اسلام کی توہین نہیں؟
مقصد کربلا کی حفاظت
کرم کی تازہ لڑائی کے حوالے سے صدر تحریک حسینی کے ساتھ خصوصی گفتگو
آئمہ علیہم السلام کے انقلابی فرزندوں کے قیام اور ان سے متعلق ابہامات(3)
پلاننگ کمیشن میں ایک حالیہ میٹنگ کے دوران وزارت خارجہ کے حکام نے قابل عمل حکمت عملی اپنانے کی ضرورت پر زور دیا جو جلد ہی روس کا دورہ کرنے والے اعلیٰ اختیاراتی ...
اپنے ایک بیان میں ناصر کنعانی کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ماضی کیطرح فلسطینی عوام کی امنگوں اور آزاد و خود مختار فلسطینی حکومت کے قیام کی حمایت ...
ایک بیان میں چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت ضلع کرم کے باسیوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آراء کیا جا رہا ہے، ضلع کرم میں بدترین ...
اپنے ایک بیان میں ترکیہ کے صدر کا کہنا تھا کہ دوسری جنگ عظیم کے فاتحین کے اقتصادی، سیاسی، عسکری اور سفارتی مفادات کی حفاظت کیلئے بنایا جانے والا عالمی نظام فرسودہ ہو چکا ہے۔