0
Saturday 8 Jun 2024 13:58

شہید رئیسی کی یاد میں ایم ڈبلیو ایم کے تعزیتی ریفرنس کا احوال

شہید رئیسی کی یاد میں ایم ڈبلیو ایم کے تعزیتی ریفرنس کا احوال
رپورٹ: سید عدیل زیدی

ایران کے صدر آیت اللہ شہید سید ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقاء کی یاد میں پاکستان میں دعائیہ تقریبات، تعزیتی اجتماعات اور ریفرنسز کے انعقاد کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام عالم اسلام کے نامور رہنماء مظلومین غزہ کی توانا آواز، اتحاد بین المسلمین کے حقیقی علمبردار اور ہمسایہ برادر ملک ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقاء کی یاد میں ایک تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس سے سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر رضا امیری مقدم، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزائی، سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا، ممبر قومی اسمبلی سردار لطیف کھوسہ، مرکزی رہنماء تحریک انصاف عامر ڈوگر، خواجہ مدثر محمود، رہنماء عوامی نیشنل پارٹی ساجد ترین، جاوید حنیف خان، پی ٹی آئی رہنما شائستہ کھوسہ، صدر نیشنل پریس کلب اظہر خان جتوئی اور آصف محسود ایم پی اے جنوبی وزیرستان نے خطاب کیا۔

علاوہ ازیں اینکر پرسن مظہر برلاس و سردار ہرمیت، چکوال سے ممبر قومی اسمبلی جاوید اقبال، نمائندہ سول سوسائٹی زمرد خان، ممبر قومی اسمبلی ایم ڈبلیو ایم انجینئر حمید حسین، سید ناصر عباس شیرازی، سید اسد عباس نقوی، ملک اقرار علوی سمیت مختلف سیاسی مذہبی، وکلا، میڈیا و سماجی شخصیات نے شرکت اور خطاب کیا۔ پی ٹی آئی کے رہنماء عامر ڈوگر نے کہا کہ سید ابراہیم رئیسی کا نقصان پورے عالم اسلام کا نقصان ہے، وہ دنیا کے تمام مظلومین کی حمایت کرنے والے تھے، وہ تمام عالم اسلام کی خودمختاری اور وقار کی بات کرتے تھے، وہ جرآت مندانہ سوچ اور کردار کے مالک تھے۔ اس سانحے پر ہم سب ایرانی قوم کے ساتھ سوگوار اور غمزدہ ہیں۔ شہید سید ابراہیم رئیسی کی شہادت پر ہم سب کے دل دکھی ہیں، وہ جس طرح خوبصورت اور وجیہہ شکل و صورت کے مالک تھے اسی طرح وہ اپنے طرز عمل میں بھی عظیم انسان تھے۔ وہ اسلامی دنیا میں ایک باوقار اور مؤثر ترین رہنما تھے، فلسطینی مظلومین اور کشمیری حق خودارادیت پر انکا مؤقف واضح اور مضبوط ترین ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کیا جائے تو تمام مسائل ہمارے حل ہو سکتے ہیں اور اس کا انہوں نے ہمیں تعاون کا یقین دلایا، انہوں نے اپنے دورہ پاکستان میں فلسطینی اور کشمیری حمایت اور استعماری طاقتوں کے خلاف عوام کے دل و دماغ کے تاروں کو چھیڑ دیا۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ شہید رئیسی پورے عالم اسلام میں چمکتا ہوا ستارہ تھے، وہ مرد حر تھا، پاکستان کے بے ضمیر حکمرانوں میں یہ طاقت ہے ہی نہیں کہ وہ اس جرآت مند رہنماء کا مشترکہ پارلیمنٹ سے خطاب کرواتے، ممبر قومی اسمبلی سردار لطیف کھوسہ نے شہداء کی خدمت میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سید ابراہیم رئیسی ایک وسیع النظر اور حکیمانہ سوچ کے مالک رہنما تھے، جس قدر تباہی اور سفاکیت غزہ میں اسرائیل کی طرف سے کی جا رہی ہے اس پر پوری دنیا مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے، اسرائیل نے جنگ بندی کے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو ہوا میں اڑا دیا ہے، صرف ایران فلسطینی کاز پر کھل کر حمایت اور مدد کر رہا ہے۔

سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو عالم اسلام کی طرف سے دو ٹوک پیغام جانا چاہیے کہ وہ فوری طور پر جنگ بندی کرے اور نہتے فلسطینیوں بچوں اور خواتین کا قتلِ عام بند کرے، ایران کے ساتھ دیرینہ گیس پائپ لائن منصوبے کو مکمل کیا جائے اور اپنی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے امریکی پابندیوں کو خاطر میں نہ لائے، ہم سب کو ایران کے ساتھ کھڑے ہو کر فلسطینی عوام کا ساتھ دینا چاہیے۔ سفیر اسلامی جمہوریہ ایران ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے کہا کہ شہید رئیسی اور ان کے رفقاء میں کونسی ایسی بات تھی جس پر سب انہیں خراج تحسین پیش کر رہے ہیں، وہ انکی تربیت اور فکر سازی ہے، جس کی تکمیل جمہوری اسلامی ایران کے نظام نے کی تھی، یہ انقلاب دنیا کے ظالمانہ نظاموں کے خلاف پوری قوت کے ساتھ کھڑا ہے۔ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی نے امریکہ کو دنیا کا سب بڑا دہشت گرد قرار دیا، ایران کے سترہ ہزار افراد کو قتل کر دیا گیا لیکن ایران نے ان تمام جان لیوا ہتھکنڈوں کو ناکام بنایا اور دیگر تمام مسائل اور رکاوٹوں کے باوجود جن میں پابندیاں شامل ہیں، ایران ان سختیوں میں سے سرخرو ہو کر نکلا۔

ایران کے سفیر کا مزید کہنا تھا کہ ان تمام معاملات میں ہم نے جانی اور مالی قربانیاں دی ہیں اور راہ خدا میں یہ سب مشکلات ہمارے لیے اعزاز کا باعث ہیں، آج ہم میزائل اور ڈرونز بنا رہے ہیں اور استعماری قوتیں حیرت زدہ ہیں، مظلومین جہان کے ساتھ ایران پوری قوت کے ساتھ کھڑا رہے گا اور اس ساری کامیابیوں کا سرچشمہ قرآن کریم کی تعلیمات ہیں۔ علاوہ ازیں تحریک تحفظ آئین پاکستان اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے صدر محمود خان اچکزئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن مجید کہتا ہے کہ سچ بولو اور اس ملک میں سچ بولنے پر پابندی ہے، شہید سید ابرہیم رئیسی کو خراج عقیدت پیش کرنے کی اصل شکل یہ ہے کہ ہم ان کے کام اور مشن کو مکمل کریں، وہ دور اندیش لیڈر تھے، انہوں نے پاکستان کی فلسطینی کاز پر واضح پوزیشن کو یقینی بنانے کے لیے دورہ کیا، اگر ہم متحد ہو جائیں تو سامراجی قوتیں یہاں کے وسائل نہیں لوٹ سکتے، ایران سامراجی قوتوں کے خلاف پوری اسلامی دنیا سے آگے بڑھ چکا ہے، خدا انکی مدد و نصرت فرمائے، ہمارے حکمران اس ایشو پر کچھ نہیں کر سکتے۔

سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ صدر ابراہیم رئیسی دنیا کے رہنماؤں کے لیے نمونہ عمل تھے، وہ انتہائی زاہد اور سادہ و محنتی انسان تھے، وہ یتیمی، غریبی اور مشکل ترین زندگی کے باوجود محنت سے آگے آئے اور اپنی عوام کی خدمت کی، عوامی خدمت کی بدولت وہ ایرانی عوام کے ہردلعزیز رہنما تھے، جن پر کروڑوں لوگ غمزدہ تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مزدوروں اور غریبوں کا ہمنوا و دل جوئی کرنے والے پڑھے لکھے حکیم انسان تھے۔ شہید رئیسی نے اپنے ملک کے عوام کی شب و روز خدمت کی، وہ حقیقی انقلابی لیڈر تھے، انہوں نے امریکہ اور اسرائیل کے سامنے ڈٹ کر دنیا کو بتایا کہ ظالموں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کیسے بات کی جاسکتی ہے۔ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ چمن بارڈر پر بھی ہمارے پاکستانی شہری توجہ کے طلبگار ہیں، ان کی بات سنی جائے، بات کی جائے، اس سے پہلے کہ لوگ اس ظلم کے نظام سے بغاوت کریں، حکومت کو ہوش کے ناخن لینا ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 1140424
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش