0
Sunday 17 Sep 2023 11:29

علماء کرام کے قتل میں ملوث ملزمان تک پہنچ گئے ہیں، وفاقی وزیر مذہبی امور

علماء کرام کے قتل میں ملوث ملزمان تک پہنچ گئے ہیں، وفاقی وزیر مذہبی امور
اسلام ٹائمز۔ نگراں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور انیق احمد نے کہا ہے کہ علمائے کرام کا قتل اور حملے بہت اہم مسئلہ ہے، تحقیقات ادارے ان واقعات میں ملوث ملزمان تک پہنچ گئے ہیں جلد قاتلون کے نام عوام کے سامنے لائے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کراچی میں سابق رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمٰن سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نگراں وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کو جو مسائل درپیش ہیں وہ رفتہ رفتہ کم ہو جائیں گے، ہمارے علماء سمجھتے ہیں یہ اچھی بات ہے۔ علماء سے درخواست ہے کہ قوم کو مایوسی سے نکالیں۔ حکومت وقت کی بنیادی ذمے داری ہے کہ عوام کے مسائل کو حل کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے اثرات ہم پر بھی پڑتے ہیں۔ لیکن اچھے دن آئیں گے کام کا آغاز ہوچکا ہے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور کا مزید کہنا تھا کہ مفتی منیب الرحمن سے سوشل میڈیا کے حوالے سے بات ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ توہین رسالت ناقابل قبول ہے، توہین آمیز مواد جو سوشل میڈیا پر آرہا ہے اس کو روکا جائے گا۔ کابینہ میں اس حوالے بات کروں گا اور فوری ایکشن لیا جائے گا، ہماری سمت درست ہے آگے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ انیق احمد نے کہا کہ علماء کا قتل اور حملے بہت اہم مسئلہ ہے اور تحقیقاتی ادارے اس پر کام کررہے ہیں جو بہت آگے تک پہنچ چکا ہے اور ہم قاتلوں تک پہنچ چکے ہیں جن کے نام جلد عوام کے سامنے لائے جائیں گے۔ اس موقع پر مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جو توہین کے واقعات ہو رہے ہیں ان کے قوانین میں ترمیم کی جائے۔ سوشل میڈیا کو اس حوالے سے کنٹرول کرنے کی تجویز دی ہے۔ توہین رسالت کا قانون پارلیمنٹ نے پاس کیا تھا۔ صدر مملکت کے پاس چلا گیا تھا اس پر دستخط نہیں کیے۔ یہ بھی اسی فارمولے کے تحت از خود قانون بن جانا چاہیے۔ جسطرح آفیشل سیکرٹ ایکٹ قانون صدر کے دستخط نہ کرنے سے قانون بن گیا تھا۔ نگران وفاقی وزیر انیق احمد نے جامعہ رشید کا بھی دورہ کیا اور علمائے اکرام سے ملاقات کی اور بین المذاہب ہم آہنگی پر تبادلہ خیال کیا۔
خبر کا کوڈ : 1082088
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش