0
Wednesday 27 Mar 2024 19:49

کشمیر میں حالات بالکل سازگار ہیں تو افسپا ہٹانے اور فوجی انخلاء میں دیری کیوں، عمر عبداللہ

کشمیر میں حالات بالکل سازگار ہیں تو افسپا ہٹانے اور فوجی انخلاء میں دیری کیوں، عمر عبداللہ
اسلام ٹائمز۔ بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کے افسپا کو ہٹانے کے بیان کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ جس طرح لداخ کے لوگوں کو ریاست کا درجہ اور چھٹے شیڈول کی بحالی پر دھوکہ دیا گیا ہے، وزیر موصوف پارلیمانی انتخابات سے پہلے جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ بھی ایسا ہی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر نئی دہلی یہ تسلیم کر رہی ہے کہ جموں و کشمیر میں سب کچھ معمول پر ہے، یہاں تک کہ عسکریت پسندی اور علیحدگی پسندی بھی ختم ہوگئی ہے، تو مجھے یقین ہے کہ یہ AFSPA (افسپا) کو ہٹانے اور فوجیوں کو واپس بلانے کا موزون وقت ہے اور ہمیں مزید انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے آج ضلع بڈگام کی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ کے ریمارکس پارلیمانی انتخابات سے قبل جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ دھوکہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم گواہ ہیں کہ مودی حکومت نے لداخ کے لوگوں کے ساتھ کیا کیا، نہ ان کی ریاستی حیثیت بحال ہوئی اور نہ ہی چھٹا شیڈول دیا گیا۔ پارلیمانی انتخابات سے قبل جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ بھی یہی عمل دہرایا جا رہا ہے۔ اس سے قبل مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے پارٹی سے وابستہ افرا دپر زور دیا کہ وہ ایک جُٹ ہوکر پارلیمانی انتخابات میں پارٹی اُمیدواروں کی کامیابی یقینی بنانے کیلئے تن دہی سے کام کریں۔ اجلاس میں پارلیمانی انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے علاوہ پارٹی امورات، تنظیمی سرگرمیوں، ضلع سرینگر کے حالات و واقعات، لوگوں کے مسائل و مشکلات، اقتصادی بدحالی اور مستقبل کے لائحہ کے بارے میں تبادلہ خیالات کیا گیا۔ اس کے علاوہ شرکاء نے اپنے اپنے علاقوں کے لوگوں کے گوناگوں مشکلات، تباہ کن اقتصادی بحران، بے روزگاری، آسمان چھوتی مہنگائی اور پارٹی سرگرمیوں کے بارے میں اجلاس کو آگاہ کیا۔

عمر عبداللہ نے کہا کہ گذشتہ 5 برسوں سے جموں و کشمیر کے عوام کو نہ صرف مفلوج انتظامیہ کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے بلکہ تینوں خطوں کے تہذیب و تمدن اور کلچر کو بھی زک پہنچانے کی کوئی کثر باقی نہیں چھوڑی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان سنگین چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے جموں، کشمیر اور لداخ کے ہر ایک پشتینی باشندے کو اپنا رول نبھانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں 1977ء جیسی صورتحال کا سامنا ہے، جب تمام سیاسی جماعتیں بشمول مذہبی تنظیمی نیشنل کانفرنس کے خلاف جتنا کے جھنڈے تلے متحد ہوگئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اللہ کے فضل و کرم اور عوامی اشتراک سے ہمیں تب بھی کامیابی نصیب ہوئی اور آنے والے انتخابات میں بھی ہم ایسی ہی کارکردگی دہرائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 1125245
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش