0
Wednesday 27 Mar 2024 22:37

ہم غزہ کی فوجی کارروائیوں میں اسرائیل کو مشورے دیتے ہیں، واشنگٹن

ہم غزہ کی فوجی کارروائیوں میں اسرائیل کو مشورے دیتے ہیں، واشنگٹن
اسلام ٹائمز۔ واشنگٹن نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے عام شہریوں کے خلاف جاری غاصب صیہونی رژیم کے انسانیت سوز جنگی جرائم امریکہ کے مشورے پر ہی انجام پاتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ واشنگٹن، غزہ میں جاری اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں صرف مشورے ہی دیتا ہے اور اس آپریشن میں براہ راست طور پر شریک نہیں!

امریکی وزارت خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ رفح پر اسرائیلی حملہ نہ صرف ''عام شہریوں'' کو نقصان پہنچائے گا بلکہ بین الاقوامی سطح پر ''اسرائیلی تنہائی'' میں بھی مزید اضافہ کر دے گا!

واضح رہے کہ جنگ غزہ کے آغاز سے لے کر اب تک امریکہ نے غیرقانونی اسرائیلی رژیم کو نہ صرف بھرپور فوجی، سیاسی و مالی مدد فراہم کی ہے بلکہ غزہ میں جنگبندی سے متعلق سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کو ویٹو بھی کیا ہے۔

یاد رہے کہ غزہ میں جنگبندی کے حوالے سے سلامتی کونسل کی آخری قرارداد کے بارے بھی امریکہ نے دھمکی دے رکھی تھی کہ اگر اس میں موجود اصطلاح ''فوری جنگبندی'' کو ''جنگبندی'' سے نہ بدلا گیا تو وہ اس قرارداد کو بھی ویٹو کر دے گا، بعد ازاں سلامتی کونسل کے 15 اراکین میں سے امریکہ کے علاوہ، تمام 14 اراکین کے مثبت ووٹ سے منظور ہونے والی غزہ میں جنگبندی کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے بارے واشنگٹن کا کہنا تھا کہ یہ قرارداد ''لازم الإجراء'' نہیں!

 ادھر جنگبندی پر مبنی سلامتی کونسل کی قرارداد کی منظوری کے بعد بھی غزہ میں اسرائیلی جنگی جرائم بدستور جاری ہیں۔

اس حوالے سے غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں اجتماعی قتل عام کے مزید 8 جرائم کا ارتکاب کیا ہے جس سے فلسطینی شہداء کی تعداد 32 ہزار 414 ہو گئی ہے۔ اس بیان کے مطابق فلسطین پر غاصب صیہونی رژیم کی انسانیت سوز بمباری میں 74 ہزار 787 عام فلسطینی شہری زخمی بھی ہوئے ہیں کہ جن میں زیادہ تر خواتین و بچے شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1125279
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش