0
Sunday 31 Mar 2024 17:00

پاکستان میں اس وقت 11 کروڑ لوگ غربت کی لکیرسے نیچے ہیں، محمد زبیر

پاکستان میں اس وقت 11 کروڑ لوگ غربت کی لکیرسے نیچے ہیں، محمد زبیر
اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ پاکستان میں اس وقت غربت کی لکیر سے نیچے لوگوں کی تعداد 11 کروڑ ہے، پاکستان کی معاشی حالت بہت خراب ہے، ہم نے ورلڈ ریکارڈ قائم کردیا ہے، 24ویں مرتبہ آئی ایم ایف پروگرام میں جائیں گے، آئی ایم ایف پروگرام سے ایلیٹ کو کوئی فرق نہیں پڑتا، بوجھ عوام برداشت کرتی ہے، ن لیگ کی فیصلہ سازی یا موجودہ سیٹ اپ کا حصہ نہیں ہوں، ن لیگ کو آفیشل طور پر چھوڑا نہیں ہے، اس وقت نئی جماعت کی ضرورت ہے کیونکہ 3 بڑی جماعتیں متنازع ہوچکی ہیں۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان میں بے روزگار افراد کی تعداد 2 کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے، آئی ایم ایف پروگرام سے ایلیٹ کو کوئی فرق نہیں پڑتا، بوجھ عوام برداشت کرتی ہے۔ محمد زبیر نے کہا کہ نئی حکومت آتی ہے تو ماحول ایسا بنایا جاتا ہے کہ آئی ایم ایف معاہدہ ہوگیا تو مسائل حل ہوجائیں گے، کسی سے بھی پوچھ لیں کہ پاکستان کی معاشی حالت بہت خراب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ورلڈ ریکارڈ قائم کردیا ہے، 24ویں مرتبہ آئی ایم ایف پروگرام میں جائیں گے، بوجھ عوام برداشت کرتی ہے اور کریڈٹ ایلیٹ کلاس لیتی ہے کہ پروگرام ہوگیا، عوام کو ایک ہی بات کہی جاتی ہے کہ دو سال مشکلات ہونگے پھر بہتری آجائے گی۔

مسلم لیگی رہنما نے کہا کہ غیر معمولی بات ہے کہ ن لیگ کی حکومت ہے اور اسحاق ڈار وزیر خزانہ نہیں، پہلی مرتبہ ہے کہ ن لیگ اپنی پارٹی کو چھوڑ کر باہر سے وزیر خزانہ لے کر آئی۔ انہوں نے کہا کہ محمد اورنگزیب کی قابلیت پر بات نہیں کررہا لیکن ایسے اقدامات کیخلاف ہوں، محمد اورنگزیب عوام کو جوابدہ نہیں ہونگے، ن لیگ کو جوابدہ ٹھہرایا جائیگا، پوری دنیا میں کہیں نہیں ہوتا کہ وزیر خزانہ پارٹی سے باہر سے لاکر لگا دیا جائے۔ محمد زبیر نے کہا کہ ن لیگ کی فیصلہ سازی یا موجودہ سیٹ اپ کا حصہ نہیں ہوں، ن لیگ کو آفیشل طور پر چھوڑا نہیں ہے لیکن ویسے متحرک نہیں، اس وقت نئی جماعت کی ضرورت ہے کیونکہ 3 بڑی جماعتیں متنازع ہوچکی ہیں، تینوں جماعتوں کے ماضی میں کچھ اور آج کل کچھ بیانیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ چھوڑ دیا جائے اس پارٹی کے رکن کیلئے مشکل ہوتا ہے، وزیراعظم نے جو دو تین فیصلے کیے اس سے کنفیوژن زیادہ پھیلی ہے۔

محمد زبیر نے کہا کہ وزارت خارجہ اہم ہے لیکن پاکستان میں اس پر زیادہ توجہ نہیں دی جاتی، وزارت خارجہ کے ذریعے پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری لائی جاسکتی ہے، وزیر خارجہ کو ایسی کمیٹیوں میں ڈال دیا گیا ہے جہاں ان کا کام نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ کو کچھ کمیٹیوں میں شامل کیا گیا ہے تو وہاں بھی وزیر خارجہ کے ماتحت ہونگے، سی سی آئی میں وزیر خارجہ کو رکھا گیا ہے یہ بھی پہلی مرتبہ ہورہا ہے۔ محمد زبیر نے کہا کہ ن لیگ کی جانب سے پیغام واضح ہے کہ اسحاق ڈار کہیں نہیں جارہے، ن لیگ نے واضح پیغام دیا ہے کہ معیشت کے فیصلوں میں اسحاق ڈار شامل ہونگے۔ سابق گورنر سندھ نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ اسحاق ڈار کو دوبارہ وزیر خزانہ بنادیا جائے، آئی ایم ایف کی جانب سے دیا گیا بجٹ ہوگا جس میں سخت فیصلے کرنا ہونگے، بجٹ میں سوالات اٹھیں گے تو کسی نہ کسی کو بکرا بنایا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 1126058
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش