0
Sunday 31 Mar 2024 22:16

مظلوم فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی حملے فوری طور پر بند ہونے چاہیئے، مقررین

مظلوم فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی حملے فوری طور پر بند ہونے چاہیئے، مقررین
اسلام ٹائمز۔ مظلوم فلسطینیوں کی حمایت اور گزشتہ 6 مہینے سے جاری جنگ کے خلاف ہندوستان کے شیعہ و سنی علماء کرام کی جانب سے متحدہ آواز بلند ہوئی اور متحدہ طور پر یہ فیصلہ لیا گیا کہ اس مرتبہ عالمی یوم القدس کے موقع پر نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اقلیتی شعبہ کی جانب سے 5 اپریل کو انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے آڈیٹوریم میں منعقد ہونے والی قومی کانفرنس میں بڑے پیمانے پر شرکت ہوگی۔ میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا کہ یوم القدس کے موقعہ پر بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا جائے گا کہ اسرائیل کی جانب سے جاری حملے فوری طور پر رکوائے جائیں اور جنگ بندی کا اعلان کیا جائے۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے قومی صدر اجیت پوار، پارٹی کے کارگزار قومی صدر اور رکن پارلیمنٹ پرفل پٹیل کی ہدایت پر اور این سی پی کے قومی جنرل سکریٹری سید جلال الدین کی قیادت میں درگاہ شاہ مرداں کربلا جور باغ میں 5 اپریل کو انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں عالمی یوم القدس کے موقع پر منعقد ہونے والی قومی کانفرنس کی تیاریوں کے سلسلہ میں ایک خصوصی میٹنگ کا انعقاد کیا گیا، جس میں شیعہ اور سنی علماء کرام نے شرکت کی اور متحدہ طور پر کانفرنس کو کامیاب بنانے کا اعلان کیا۔

میٹنگ کی صدارت مسجد درگاہ شاہ مرداں کے امام و خطیب مولانا سید طالب حسین نے کی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ مظلوم کی حمایت میں اور ظالم کے خلاف جو بھی آواز بلند کرے اس کا استقبال کیا جانا چاہیئے اور اس کی حمایت کی جانی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ پوری انسانیت کے خلاف ہے۔ اتراکھنڈ حج کمیٹی کے سابق چیئرمین مولانا زاہد رضا رضوی نے کہا کہ این سی پی اقلیتی شعبہ کی جانب سے جو قدم اٹھایا گیا ہے وہ قابل ستائش ہے، ہم اجیت پوار، پرفل پٹیل اور سید جلال الدین کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک مضبوط ملک ہے لہٰذا یہاں سے امن کے لئے آواز بلند ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک کی خاموشی بھی تشویشناک ہے۔ مولانا سید عزادار حسین نے کہا کہ آج نہ صرف مسلمان بلکہ ہر قوم و مذہب کے لوگ مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں آواز بلند کر رہے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ فوری طور پر جنگ بندی کی جائے۔ ہماری بھی ذمہ داری ہے کہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے جنگ بندی کا مطالبہ کریں۔

مولانا محمد عابد نے کہا کہ اب تک ہزاروں مظلوم فلسطینی شہید ہوئے ہیں اور ان میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ عالمی ادارے بے بس اور لاچار نظر آ رہے ہیں چنانچہ ایسی صورت میں عوامی سطح پر آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔ این سی پی دہلی کے کارگزار صدر ویریندر سنگھ نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچے بھوکے مر رہے ہیں، لوگ پیاس سے مر رہے ہیں تو ہماری ذمہ داری ہے کہ ان کی مدد کی جائے۔ علماء کرام کا جمع ہونا اور جنگ بندی کا مطالبہ کرنا یقیناً خوش آئند عمل ہے۔ پروگرام کے آخر میں این سی پی اقلیتی شعبہ کے چیئرمین سید جلال الدین نے آن لائن میٹنگ سے خطاب کیا اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ پانچ اپریل کو ہم مظلومین کی حمایت میں مضبوط آواز بلند کریں گے اور اس میں علماء کرام کا اہم کردار رہے گا۔ میٹنگ میں ہر مسلک کے علماء کرام کی شرکت یقینا اطمینان بخش ہے۔ این سی پی اقلیتی شعبہ کے سینئر نائب چیئرمین فیض احمد فیض نے بھی غزہ کے حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ عرب ممالک کی خاموشی قابل مذمت ہے، جب دنیا میں آواز بلند ہو رہی ہے تو وہ خاموش تماشائی بنے ہوئے اور ظالم اسرائیل کی مدد کر رہے ہیں۔ پروگرام کی نظامت این سی پی اقلیتی شعبہ کے قومی جنرل سکریٹری اور میڈیا انچارج ڈاکٹر ممتاز عالم رضوی نے کی اور کانفرنس کے اغراض و مقاصد پیش کئے۔
خبر کا کوڈ : 1126090
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش