0
Monday 1 Apr 2024 09:19

ترکیہ، بلدیاتی انتخابات میں صدر اردوان کو بدترین شکست، اپوزیشن کی تاریخی کامیابی

ترکیہ، بلدیاتی انتخابات میں صدر اردوان کو بدترین شکست، اپوزیشن کی تاریخی کامیابی
اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کے بلدیاتی انتخابات میں صدر اردوان اور ان کی جماعت کو بڑا دھچکا پہنچا ہے، ترک صدر کو 22 سال اقتدار میں رہنے کے بعد بدترین شکست ہوئی، صدر رجب طیب اردوان نے شکست تسلیم کرلی۔ حزب اختلاف ری پبلکن پیپلزپارٹی سی ایچ پی نے 70 سال بعد تاریخی کامیابی حاصل کرلی، دارالحکومت انقرہ اور استنبول سمیت ملک کے پندرہ شہروں میں میئر کی نشستوں پر حزب اختلاف کے امیدوار جیت گئے۔ استنبول کے میئر امام اوغلو کو 10 پوائنٹس کی برتری حاصل ہے، انقرہ میں میئر منصوریاواش کی جیت پر ہزاروں افراد نے جشن منایا۔

مجموعی طور پر حکمران اتحاد پارٹی کو 340 اور حزبِ اختلاف جماعت ری پبلکن پیپلز پارٹی (سی ایچ پی) کو 240 اضلاع میں برتری ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے بلدیاتی انتخابات میں شکست تسلیم کرلی، انقرہ اور استنبول سمیت بڑے شہروں میں اپنی جماعت اے کے پارٹی کی شکست پر بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترک عوام نے بلدیاتی انتخابات میں ووٹ کے ذریعے سیاست دانوں کو اپنا پیغام پہنچا دیا ہے، نتائج کا پارٹی میں جائزہ لیں گے اور اپنا احتساب کریں گے۔

طیب اردوان نے کہا کہ 31 مارچ ہمارے لیے اختتام نہیں ٹرننگ پوائنٹ ہے، مئی 2023ء کے الیکشن میں جیت کے 9 ماہ بعد ہم مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کرسکے، لیکن ہم اپنی کارکردگی کا باریک بینی سے جائزہ لیں گے اور مستقبل کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ 70 سالہ اردوان نے استنبول کو دوبارہ فتح کرنے کے لیے ذاتی طور پر مہم چلائی تھی، یہ شہر ترکیہ کی معیشت کا پاور ہاؤس ہے اور ترک صدر نے یہیں سے بطور میئر اپنے سیاسی سفر کا آغاز کیا تھا، تاہم شدید مہنگائی اور معاشی بحران نے حکمراں جماعت کے اعتماد کو چوٹ پہنچائی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1126194
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش