0
Monday 1 Apr 2024 16:25
کراچی، مرکزی جلوس یوم علیؑ کے دوران باجماعت نماز ظہرین

25 رمضان جمعتہ الوداع کو نمائش یا تبت سینٹر مرکزی القدس ریلی نکالی جائیگی، آئی ایس او کراچی

25 رمضان جمعتہ الوداع کو نمائش یا تبت سینٹر مرکزی القدس ریلی نکالی جائیگی، آئی ایس او کراچی
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے مرکزی جلوس یوم علیؑ میں عزاداران امیرالمومنینؑ کیلئے باجماعت نماز ظہرین کا اہتمام ایم اے جناح روڈ پر مسجد و امام بارگاہ علی رضاؑ کے سامنے کیا گیا، جس میں ہزاروں عزاداران امیرالمومنینؑ نے علامہ محمد حسین رئیسی کی اقتداد میں باجماعت نماز ظہرین ادا کی، نمازیوں کی سہولت کیلئے عارضی وضو خانے کا قیام بھی عمل میں لایا گیا۔ دورانِ نماز ظہرین نمازی عزاداران امیرالمومنینؑ سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او کراچی کے ترجمان نے کہا کہ 25 رمضان المبارک جمعتہ الوداع کو نمائش تا تبت سینٹر مرکزی آزادی القدس ریلی نکالی جائے گی۔ ترجمان آئی ایس او نے کہا کہ حضرت امام علیؑ یتیموں کے باپ ہیں اور رات کی تاریکی میں ان کیلئے کھانا لے کر جاتے تھے، یہ عمل معاشرے کے حکمرانوں کیلئے ایک بہت بڑا درس ہے، خاص طور پر دنیا بھر کے مسلمان حکمرانوں کیلئے کہ جب فلسطین میں ماہ مبارک رمضان میں غاصب اسرائیلی فوجی مظلوم فلسطینیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

ترجمان آئی ایس او نے کہا کہ ماہ رمضان کے روزے ہمیں فلسطین میں سسکتے بھوک و پیاس سے مرتے بچوں کی یاد دلاتے ہیں، آج اس ظلم و بربریت کے دور میں یہ شیعیان علیؑ ابن ابی طالبؑ ہیں، جو ظلم کے خلاف اور مظلوم کی حمایت میں صف اول میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام عالمی پابندیوں کے باوجود انقلاب اسلامی ایران کا مسئلہ فلسطین کو دنیا کا سب سے اہم مسئلہ بنا دینا، انصاراللہ یمن کے مجاہدین فلسطین کے مظلوموں کا ساتھ دینے کیلئے دنیا کی ہر ظالم و جابر طاقت کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنے ہوئے ہیں اور اسرائیل کے تجارتی راستوں کو بند کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ننگ و عار ہے ان تمام مسلمان اور عرب ممالک کیلئے جو فلسطینیوں کی پیٹھ پر چھرا گھونپتے ہوئے غاصب صہیونی ریاست تک غذائی امداد اور تجارتی ساز و سامان پہنچانے کیلئے اپنی زمین کو پیش کر رہے ہیں۔

پاکستانی ملت کو مخاطب کرتے ہوئے ترجمان آئی ایس او نے کہا کہ اگر ہم فلسطینیوں کی مدد و نصرت نہیں کر سکتے تو کم از کم اسرائیل کے اقتصادی دست و بازو بننے سے تو رُک سکتے ہیں، کم از صہیونی ریاست کو فائدہ پہنچنانے والی اشیاء کا بائیکاٹ تو کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان میں کئی مقامات پر فلسطینی پرچم لہرانے سے منع کیا جا رہا ہے، ماہ رمضان کے ٹی وی پروگرامز میں صہیونی اشیاء کی پروموشن، جبکہ فلسطینیوں کے حق میں بات کرنے سے منع کیا جا رہا ہے، جو نظریہ پاکستان اور قائداعظم محمد علی جناحؒ کے افکار و نظریات سے غداری کے مترادف ہے۔

ترجمان آئی ایس او نے کہا کہ ہم پوری دنیا میں ہونے والے ظلم و ستم کے ساتھ ساتھ پاکستان میں کئی سالوں سے جاری لاقانونیتت اور آئین کی پائمالی کی بھی مذمت کرتے ہیں کہ جہاں کئی پاکستانی شہری بشمول محب وطن شیعیان حیدر کرار کو ملک کے آئین و قانون کو روندتے ہوئے بلاجواز اغوا کر لیا جاتا ہے، انہیں عدالت میں پیش کرنے کے بجائے انکے گھر والوں اور ان کیلئے آواز اٹھانے والوں کو دھمکیاں دی جاتی ہیں، جبری گمشدہ شیعہ شہریوں کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے۔ نماز ظہرین کے بعد عزاداران امام علیؑ نے امریکا اور اسرائیل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے امریکی اسرائیلی و بھارتی پرچموں کو نذر آتش کیا اور فلک شگاف نعرے بلند کرتے ہوئے امریکا و اسرائیل اور انکے حواریوں سے نفرت کا اظہار کیا۔ مرکزی جلوس کے دوران امامیہ اسکاؤٹس کے 2000 سے زائد نوجوانوں نے سیکورٹی کے فرائض سرانجام دیئے۔
خبر کا کوڈ : 1126230
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش