0
Saturday 11 May 2024 20:39

اسرائیل کی غزہ پر شدید بمباری، رفح سے مزید شہریوں کو انخلا کا حکم

اسرائیل کی غزہ پر شدید بمباری، رفح سے مزید شہریوں کو انخلا کا حکم
اسلام ٹائمز۔ اسرائیل نے رفح سمیت غزہ کے کچھ حصوں پر ہفتے کو بمباری کی اور شہریوں کو رفح سے انخلا کے لیے دیئے گئے حکم میں مزید توسیع کی ہے، جہاں اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ گنجان آباد شہر پر حملے کے نتائج بدترین تباہی کی شکل میں برآمد ہوسکتے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے صحافیوں، طبی عملے اور عینی شاہدین کے مطابق غزہ کی ساحلی پٹی پر اسرائیلی فوج نے بمباری کی اور اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے عالمی مخالفت کو نظرانداز کرتے ہوئے مشرقی رفح میں داخل ہو کر امداد کی فراہمی کے لیے اہم گزرگارہ تصور کیے جانے والے راستے کو بند کر دیا ہے جبکہ دوسرے راستے بھی بند کر دیئے ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق الاقصیٰ شہداء ہسپتال کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وسطی غزہ میں فضائی حملوں میں کم از کم 21 افراد شہید ہو گئے ہیں، جن کی لاشوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔

عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوج نے رفح میں مصر کی سرحد کے قریب شدید بمباری کی، جس کے بعد وہاں سے دھویں کے بادل اٹھتے دیکھے جا سکتے ہیں جبکہ کچھ حملے شمالی غزہ میں بھی کیے گئے۔ اسرائیلی فوج نے منگل کو شہریوں کو رفح خالی کرنے کا حکم دینے کے بعد رفح کراسنگ میں فلسطینی حصے پر قبضہ کرنے کے بعد اسے بند کر دیا تھا، یہ وہی حصہ ہے، جہاں سے غزہ کو ایندھن فراہم کیا جاتا ہے۔ فوج نے ہفتے کو بیان میں کہا کہ ہم کراسنگ پر آپریشنل سرگرمیوں میں مصروف اور مسلح دہشت گردوں سے مقابلہ کر رہے ہیں اور دعویٰ کیا کہ علاقے میں زیر زمین متعدد سرنگیں ملی ہیں۔

اس جنگ کا آغاز اس وقت ہوا تھا، جب حماس نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کیا تھا، جس میں 1170 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ حماس نے 128 افراد کو قیدی بھی بنا لیا تھا، جن میں سے 36 کے بارے میں اسرائیلی فوج کا ماننا ہے کہ وہ مارے جا چکے ہیں۔ اس کارروائی کے بعد اسرائیل نے غزہ پر فضائی اور زمینی حملوں کا سلسلہ شروع کیا تھا اور 7 ماہ سے زائد عرصے سے جاری ان حملوں میں اب تک 34 ہزار 971 افراد شہید ہوچکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 50 ہزار سے زائد ہے اور ہزاروں افراد ملبے تلے بھی دبے ہوئے ہیں۔ جمعہ کے روز امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ اندازہ لگانا مناسب ہے کہ اسرائیل نے امریکا سے خریدے گئے ہتھیاروں کے استعمال میں بین الاقوامی قوانین کے اصولوں کی خلاف ورزی کی، لیکن اس کے باوجود ترسیل روکنے کے لیے کافی ثبوت نہیں ملے۔

یہ رپورٹ ایک ایسے موقع پر پیش کی گئی ہے، جب دو روز قبل ہی صدر جوبائیڈن نے خبردار کیا تھا کہ اگر اسرائیل نے رفح پر حملہ کیا تو وہ انہیں بموں اور توپ خانے کے گولوں کی فراہمی روک دیں گے۔ دوسری جانب حماس نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کے مسلسل کنٹرول اور رفح کراسنگ کی بندش سے محصور علاقے میں انسانی تباہی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ادھر، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے رفح میں مکمل زمینی کارروائی شروع کی تو غزہ کو ایک بدترین انسانی تباہی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1134406
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش