0
Monday 13 May 2024 11:11

سیاسی جماعتوں نے خود اسٹیبلشمنٹ کو سیاست کا راستہ دکھایا ہے، پروفیسر ابراہیم خان

سیاسی جماعتوں نے خود اسٹیبلشمنٹ کو سیاست کا راستہ دکھایا ہے، پروفیسر ابراہیم خان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں نے خود اسٹیبلشمنٹ کو سیاست کا راستہ دکھایا ہے، جمہوریت کے چیمپئن بننے والے اسٹیبلشمنٹ کے گملوں میں پلے ہیں، ان جماعتوں کو اسٹیبلشمنٹ حکومت دلائے تو زندہ باد اور اقتدار چھین لے تو اسٹیبلشمنٹ مردہ باد کے نعرے لگاتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں دو روزہ تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی ڈیرہ اسماعیل خان کے امیر منظر مسعود خٹک اور دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ فارم 47 سے اقتدار میں آنے والے ملک سے مخلص نہیں، توشہ خانہ سے چوریاں کرنے والے سب لوگوں کو سزا ملنی چاہیے۔ توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس میں آصف علی زرداری صاحب پر صدارتی استثنیٰ کی وجہ سے کیس نہیں چلایا جا سکتا، مطلب کریمنل تو ہے لیکن استثنیٰ کی وجہ سے کچھ نہیں کیا جا سکتا۔ انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ آصف علی زرداری صدارت کے منصب سے علیحدہ ہو کر احتساب عدالت سے خود کو بے گناہ ثابت کریں، اس کے بعد صدارت کے منصب پر آئیں۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی ظلم و بربریت جاری ہے، غزہ کے بعد اب رفح میں آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔ اسرائیل غزہ کے مظلوم لوگوں کی بدترین نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ 19 مئی کو پشاور میں غزہ کے مظلوم مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے "غزہ ملین مارچ" ہوگا۔ مارچ کی قیادت جماعت اسلامی پاکستان کے امیر انجینئر حافظ نعیم الرحمٰن کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قوم پر وہ لوگ مسلط کردیے گئے جنہوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے۔ فارم 47 پر بننے والی جعلی وفاقی و صوبائی حکومتوں کو نہیں مانتے۔ نون لیگ، پیپلز پارٹی فیملی انٹر پرائزز ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ سے مدد لینے کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے، جو پارٹیاں آج احتجاج کررہی ہیں وہ ماضی میں اپنے کیے پر قوم سے معافی مانگیں۔ انہوں نے کہا کہ اہل غزہ نے حق اور باطل کے درمیان لکیر کھینچ دی ہے، حق کا ساتھ دینے والے یونیورسٹیوں، سڑکوں، چوکوں، چوراہوں میں احتجاج کررہے ہیں جبکہ باطل کے پیروکار یا تو خاموش ہیں یا ان عوامی احتجاجوں کا راستہ روکنے میں مصروف ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یورپ، امریکہ، آسٹریلیا کی عوام ایک طرف، حکومتیں دوسری طرف ہیں، سب سے تکلیف دہ امر مسلمان حکمرانوں کا ہے جو امت کے جذبات کی ترجمانی کرنے کی بجائے لمبی چادر تان کر سو رہے ہیں۔ پاکستان کے حکمران اور سیاستدان اپنے مسائل میں الجھے نظر آتے ہیں، انہیں فلسطین میں ظلم اور بے گور و کفن لاشیں نظر نہیں آتیں۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں جماعت اسلامی اہل فلسطین کے لیے بھرپور آواز بلند کررہی ہے، اب فیصلہ اب عوام نے کرنا ہے کہ وہ امت اور پاکستان کا حقیقی درد رکھنے والی جماعت کے دست وبازو بنیں۔
خبر کا کوڈ : 1134689
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش