0
Monday 13 May 2024 21:59

ایران اور بھارت کے درمیان چابہار بندر گاہ کی تعمیر اور اتنظامی امور کے 10 سالہ معاہدے پر دستخط

امریکی پابندیاں ہوا میں اڑا دی گئیں
ایران اور بھارت کے درمیان چابہار بندر گاہ کی تعمیر اور اتنظامی امور کے 10 سالہ معاہدے پر دستخط
اسلام ٹائمز۔ عالمی و امریکی پابندیوں کے باوجود معاہدے کے تحت بھارت نے 10 سال کےلیے ایران کی چابہار بندر گاہ کا انتظام سنبھال لیا ہے۔ خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بھارت، ایران کے درمیان چابہار بندر گاہ کی تعمیر اور اتنظامی امور کے 10 سالہ معاہدے پر دستخط ہوگئے۔ رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان معاہدے پر ایران کے دارالحکومت تہران میں دستخط ہوئے۔ ایرانی حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بھارت چابہار منصوبے کے لیے 30 ارب 88 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے گا۔ خبر ایجنسی کے مطابق بھارت چابہار بندرگاہ کے ذریعے وسط ایشیائی خطے تک کراچی، گوادر بندرگاہوں سے گزرے بغیر جاسکتا ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق ایران پر امریکی پابندیوں کی وجہ سے چابہار بندر گاہ کا کام سست روی کا شکار ہے اور پاک ایران گیس پائپ لائن ایک عرصے سے تعطل کا شکار ہے۔ اس معاہدے کی رقم 35 ملین ڈالر کے اضافے کے ساتھ 120 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ اس معاہدے کی مدت 10 سال ہے۔ پورٹس اینڈ میری ٹائم آرگنائزیشن کے حکام کے مطابق 600 ٹن فی گھنٹہ کی گنجائش والی تین اناج سکشن مشینیں پچھلے معاہدے میں شامل کی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ 2017 میں بھارت کی جانب سے چابھار بندرگاہ کی پیشرفت میں کوتاہی کی وجہ سے ایران ناراض ہوگیا تھا، تاہم دہلی حکومت نے اپنے سالانہ بجٹ میں اس بندرگاہ کی ترقی کیلئے خصوصی رقم مختص کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ بھارتی حکومت نے اپنے مالی سال جو اپریل کے مہینے سے شروع ہوجاتا ہے، میں 22۔5 ملین ڈالر چابھار بندرگاہ کی تعمیر و ترقی کیلئے مختص کئے تھے۔ بھارت نے 2016 مئی میں ایران کیساتھ چابھار بندرگاہ میں کارگو ٹرمینل (600 میٹر) اور کنٹینر ٹرمینل (640 میٹر) کی تعمیر سے متعلق قرارداد پر دستخط کئے تھے۔ بھارتی حکومت نے اس سلسلے میں 15 ملین ڈالر مختص کئے تھے۔ بھارتی حکومت نے اسی طرح وعدہ کیا تھا کہ چابھار بندرگاہ منصوبے میں بھی 500 ملین ڈالر سرمایہ کاری کریگا۔ بھارت کے ایگزم بینک نے بھی تعھد کیا کہ چابھار بندرگاہ کی تعمیر و ترقی کے پہلے مرحلے کیلئے 150 ملین ڈالر مختص کریگا۔ بھارتی حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہلی حکومت ایران کی جانب سے منصوبے پیش کرنے کا انتظار کررہا تھا۔
خبر کا کوڈ : 1134819
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش