0
Tuesday 14 May 2024 10:24

ملک کی ترقی تبھی ہوگی جب ملک میں اتحاد برقرار رہے گا، کانگریس

ملک کی ترقی تبھی ہوگی جب ملک میں اتحاد برقرار رہے گا، کانگریس
اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے سابق صدر اور رائے بریلی سے پارٹی امیدوار راہل گاندھی 13 مئی کو انتخابی تشہیر کے لئے رائے بریلی پہنچے۔ اس دوران انہوں نے مختلف اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ان کی عوام مخالف پالیسیوں کے لئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایک جلسہ میں راہل گاندھی کے ساتھ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی بھی نظر آئیں۔ اس موقع پر راہل گاندھی و پرینکا گاندھی دونوں نے ہی مودی حکومت پر زوردار انداز میں تنقید کی۔ پرینکا گاندھی نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی کنیا کماری سے کشمیر تک 4000 کلومیٹر پیدل چلنے والے واحد لیڈر ہیں، پھر انہوں نے ریاست منی پور سے مہاراشٹر تک کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں سفر کا مقصد ملک کو پیغام دینا تھا کہ ہم سبھی ایک ہیں، ملک کی ترقی تبھی ہوگی جب ملک کا اتحاد برقرار رہے گا۔

راہل گاندھی کی تعریف کرتے ہوئے پرینکا گاندھی کہتی ہیں ’’راہل کو بچپن سے ہی ناانصافی برداشت نہیں ہوتی، انہوں نے زندگی بھر انصاف کی لڑائی لڑی، کبھی پیچھے نہیں ہٹے، ایسا بے خوف، باہمت اور دریا دل انسان ملک کی سیاست میں نہیں ملے گا‘‘۔ وہ مزید کہتی ہیں ’’راہل گاندھی نے سچائی کا ہاتھ پکڑا ہے اور ہمیشہ وہ اس راستہ پر چلیں گے، وہ رائے بریلی کی عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر لڑیں گے اور ترقی کا راستہ ہموار کریں گے‘‘۔ اس موقع پر راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ آئین کو ختم کرنے میں مصروف ہیں، بی جے پی لیڈران کہتے ہیں کہ انتخاب جیتنے پر وہ آئین کو ختم کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے ہر طبقہ کو جو بھی ملا ہے وہ آئین سے ہی ملا ہے، آئین کے بغیر ملک میں عوام کی حکومت نہیں ہوگی بلکہ اڈانی اور امبانی کی حکومت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اگر آئین ختم ہوگیا تو عوام کو پبلک سیکٹر میں روزگار نہیں ملے گا، ریزرویشن ختم ہو جائے گا۔ ملک میں غریبوں کے لئے سبھی راستے بند ہو جائیں گے۔

نریندر مودی کے ’400 پار‘ والے نعرہ کا تذکرہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ مودی پہلے 400 پار کی بات کرتے تھے، اب یہ 150 پار کی بات بھی نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 4 جون کو نریندر مودی اس ملک کے وزیر اعظم نہیں بنیں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ مودی کی تنخواہ تقریباً ڈیڑھ لاکھ روپے ہے، اتنی تنخواہ ہونے پر بھی وہ ایک لاکھ روپے کا سوٹ کیسے پہنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی دن میں کم از کم تین سوٹ بدلتے ہیں، آخر مودی کے لئے لاکھوں کے سوٹ بوٹ کون خرید رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امت شاہ کی میٹنگ میں کل ایک صحافی کو بی جے پی کے لوگوں نے پیٹا گیا۔ انہوں نے کہا ’’صحافی نے پوچھا تھا کہ بھیڑ کو جلسہ میں آنے کے لئے کتنا پیسہ ملا تھا یعنی وہ ایک ایسا صحافی تھا جو ان سے ڈرا نہیں اور اپنا سوال پوچھا، لیکن اس کی پٹائی کر دی گئی، یہ ملک کے حالات ہیں‘‘۔
خبر کا کوڈ : 1134900
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش