0
Tuesday 14 May 2024 14:37

جماعت اسلامی کا ملاکنڈ میں ٹیکسوں کی وصولی کیخلاف احتجاجی تحریک کی حمایت کا اعلان

جماعت اسلامی کا ملاکنڈ میں ٹیکسوں کی وصولی کیخلاف احتجاجی تحریک کی حمایت کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی نے ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکسوں کی وصولی کے خلاف تاجر برادری کی شٹرڈاون ہڑتال اور احتجاجی تحریک کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے مرکزی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن میں عوام سے ٹیکسوں کی وصولی سے قبل ماضی میں یہاں کے عوام کیساتھ حکومت کی جانب سے کیے گیے معاہدوں اور وعدوں کی تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے نائب امیر اور سابق سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خان نے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے ہیڈکوارٹر المرکزالاسلامی پشاور میں ملاکنڈ ڈویژن اور سابقہ قبائلی اضلاع کے ذمہ داران کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس موقع پرتحریک حقوق قبائل کے چیئرمین اور جماعت اسلامی کے صوبائی رہنماء شاہ فیصل آفریدی، جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات سید جماعت علی شاہ، جماعت اسلامی سوات کے نائب امیر ڈاکٹر خالدفاروق اور جماعت اسلامی یوتھ دیرپائین کے صدر عتیق الرحمان ایڈوکیٹ اور دیگر قائدین بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو بنیادی سہولیات زندگی کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے جبکہ ملاکنڈ ڈویژن میں حکومت عوام کو سہولیات کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہے، ملاکنڈ ڈویژن کے عوام سے حکومت پہلے ہی پیٹرول سے لیکر بجلی کے بلوں اور ہر قسم کی اشیائے خوردونوش پر مختلف اقسام کے ٹیکس وصول کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ٹیکس کے نظام سے بغاوت قطعاً نہیں چاہتے لیکن ٹیکس وصولی کی آڑ میں عوام پر ظلم ہرگزبرداشت نہیں کرسکتے، بدقسمتی سے ہمارے ملک میں غریب سے ٹیکس لیکر امیروں اورافسرشاہی کو ریلیف فراہم کیا جارہا ہے ہم ٹیکس کا ایسا نظام چاہتے ہیں کہ جس میں ٹیکس امیروں سے لیا جائے اور غریبوں کو ریلیف فراہم کیا جائے جوکہ ایک اسلامی فلاحی ریاست کی اصل ذمہ دای ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن ٹیکس فری زون ہے لیکن اب اس پر ٹیکسوں کے نفاذ کے خطرات منڈلا رہے ہیں، ملاکنڈ ڈویژن کی ایک مخصوص حیثیت ہے اور اسے ٹیکسوں سے مسلسل استثناء دیا جاتا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ملاکنڈ ڈویژن کے پاکستان کے الحاق کے وقت وعدہ کیا تھا کہ یہاں ٹیکس نہیں لگایا جائے گا لیکن اب حکومت اپنے وعدوں سے مکر رہی ہے۔ جماعت اسلامی ٹیکسوں کے نفاذ کے خلاف نہیں ہے، ٹیکسوں سے ملک کی معیشت کو سہارا ملتا ہے، لیکن ملاکنڈ ڈویژن اور قبائلی اضلاع میں ترقی کے اعشاریے باقی ملک سے بہت کم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ٹیکسوں کے نفاذ کا فیصلہ واپس نہ لیا تو پورے ملاکنڈ ڈویژن میں بڑے جلسے، دھرنے، شٹر ڈاؤن ہڑتال اور سیمینارز کریں گے۔ ملاکنڈ ڈویژن کے عوام کو ساتھ لے کر اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا آپشن بھی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن کے عوام کی تائید سے ٹیکسوں کے نفاذ کے خلاف مزاحمت کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 1134979
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش