0
Wednesday 5 Jun 2024 14:08

پولیس حراست میں کشمیری نوجوان کی موت پر محبوبہ مفتی برہم، تحقیقات کا مطالبہ

پولیس حراست میں کشمیری نوجوان کی موت پر محبوبہ مفتی برہم، تحقیقات کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ جموں کشمیر کی سابق وزیراعلٰی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بدھ کے روز جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے ایک نوجوان کی پلویس حراست میں موت کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ محبوبہ مفتی نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر لکھا ’’منشیات کیس کے الزام میں ایاز احمد نامی ایک پلوامہ کا نوجوان پولیس کی حراست میں مارا گیا ہے جبکہ دوسرا شخص بادامی باغ کے بیس اسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے‘‘۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہا ’’امتیاز کے اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ پوچھ گچھ کے دوران اسے شدید چوٹیں آئیں، سچائی کو سامنے لانے کے لئے غیر جانبدارانہ تحقیقات شروع کی جانی چاہیئے‘‘۔ منگل کی شام جموں و کشمیر پولیس کے عہدیداروں نے بتایا کہ منشیات کے معاملے میں ایک ملزم کو حراست کے دوران صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا اور اس کے بعد اسے ضلع پلوامہ کے ایک مقامی اسپتال پہنچایا گیا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔

پولیس نے امتیاز پال کی موت کے آس پاس کے حالات کی تحقیقات کے لئے قانونی کارروائی شروع کر دی ہے اور یقین دہانی کرائی ہے کہ غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائے گی۔ تاہم امتیاز پال کے اہل خانہ نے پولیس کے بیان سے اختلاف کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اسے اغوا کرکے قتل کر دیا گیا۔ انہوں نے بھی واقعے کی غیر جانبدارانہ اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ متوفی کے ایک رشتہ دار کا کہنا ہے کہ ہم پولیس کے بیان پر یقین نہیں کرتے، امتیاز کا جب پیر کے روز اغوا کیا گیا تو وہ صحتمند تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس سبھی معاملے میں گڑبڑ کا شبہ ہے اور ہم شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ امتیاز کے رشتہ دار نے مزید کہا کہ متوفی پیشے کے لحاظ سے الیکٹریشن ہے اور اس کے لواحقین میں دو بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہے۔
خبر کا کوڈ : 1139816
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش