0
Wednesday 5 Jun 2024 16:35

نتیش کمار کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ مودی جیسے تاناشاہی سے ہاتھ ملانا چاہتے ہیں یا نہیں، سنجے راوت

نتیش کمار کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ مودی جیسے تاناشاہی سے ہاتھ ملانا چاہتے ہیں یا نہیں، سنجے راوت
اسلام ٹائمز۔ شیوسینا کے لیڈر سنجے راوت نے کہا کہ تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے سربراہ چندرابابو نائیڈو اور جے ڈی (یو) کے صدر نتیش کمار کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ مودی جیسے ’تاناشاہی‘ سے ہاتھ ملانا چاہتے ہیں یا نہیں۔ اگلی حکومت کی تشکیل کے لئے نتیش کمار اور چندرابابو نائیڈو کی حمایت اہم ہے۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے راوت نے کہا کہ اگر کانگریس لیڈر راہل گاندھی اپوزیشن اتحاد ’انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس‘ (انڈیا) کی حکومت کی قیادت کرنے اور وزیر اعظم کے عہدے کا چہرہ بننے کا فیصلہ کرتے ہیں تو ان کی پارٹی مخالفت نہیں کرے گی۔ اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ کے لیڈر بدھ کے روز نئی دہلی میں میٹنگ کریں گے جس میں مستقبل کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ سنجے راوت نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو یہ قبول کرنا چاہیئے کہ انہیں اخلاقی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ ان کی پارٹی کو حکومت بنانے کے لئے اکثریت نہیں ملی اور مودی برانڈ اب ختم ہو گیا ہے۔

سنجے راوت نے کہا کہ چندر بابو اور نتیش کمار کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیا وہ مودی جیسے تاناشاہی کے ساتھ جانا چاہتے ہیں اور جمہوری نظام میں کام کرنا چاہتے ہیں، مجھے نہیں لگتا کہ وہ کسی ڈکٹیٹر کے ساتھ جائیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مودی تیسری بار حکومت نہیں بنا رہے ہیں۔ پارلیمانی انتخابات کے نتائج کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو 240 سیٹیں ملی ہیں جو کہ مکمل اکثریت سے 32 سیٹیں کم ہیں۔ کلیدی حلیف این چندرابابو نائیڈو کی تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) اور نتیش کمار کی جے ڈی (یو) نے آندھرا پردیش اور بہار میں بالترتیب 16 اور 12 نشستیں جیتی ہیں۔ ان دونوں اور دیگر اتحادی شراکت داروں کی حمایت سے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) نے اکثریت کا ہندسہ عبور کر لیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1139819
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش