0
Friday 7 Jun 2024 20:04

پیغمبر اسلام (ص) کی شان میں گستاخی کو برداشت نہیں کیا جاسکتا، مظاہرین

پیغمبر اسلام (ص) کی شان میں گستاخی کو برداشت نہیں کیا جاسکتا، مظاہرین
اسلام ٹائمز۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں زیر تعلیم ایک غیرمقامی طالب علم کی جانب سے کالر ایپ پر پیغمبر اسلام (ص) کی شان میں گستاخی کی کوشش کرنے کے خلاف جامع مسجد سرینگر میں عوام نے صدائے احتجاج بلند کیا۔ اس موقع پر مسلمانوں نے اس طرح کی حرکت ناقابل قبول قرار دیا۔ مظاہرین نے کہا گیا کہ پیغمبر اسلام (ص) کی تعظیم ہمیں اپنی جانوں سے زیادہ عزیز ہے اور اس طرح کی حرکتوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی سرینگر کے این آئی ٹی میں ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا ہے اور ایسا لگ رہا ہے کہ دانستہ طور یہاں کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو بھڑکانے اور مجروح کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ وہیں امام حی نے میرواعظ کی نظر بندی اور توہین رسالت مآب (ص) کے واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میرواعظ کی آئے روز نظر بندی سمجھ سے بالا تر ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ توہین رسالت کے مرتکب شخص کے خلاف سنگین کارروائی عمل میں لاکر اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

ادھر انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو انتظامیہ کی جانب سے اپنی رہائش گاہ میرواعظ منزل نگین میں ایک بار پھر نظر بند کرکے ان کی دینی اور منصبی ذمہ داریوں کی دائیگی پر قدغن عائد کئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے میرواعظ کو آج صبح ہی مطلع کیا گیا کہ وہ گھر میں نظربند ہیں اور انہیں آج جامع مسجد جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ بیان میں کہا گیا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ میرواعظ کی نظر بندی چند دن قبل جی ایم سی سرینگر میں پیغمبر اسلام (ص) کی شان میں گستاخی کے واقعہ کے پیش کی گئی ہے۔ جبکہ اس دوران انجمن اوقاف کے نائب صدر اور مرکزی جامع مسجد کے امام حی جناب سید احمد سعید نقشبندی نے جی ایم سی واقعہ کیخلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حضور اکرم (ص) کی عزت و حرمت مسلمانوں کیلئے اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز ہے اور اس ذات مقدس کے خلاف کسی بھی قسم کی توہین آمیز حرکات کو برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
خبر کا کوڈ : 1140243
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش