0
Friday 7 Jun 2024 22:32

ہمیں کامیابی کی بجائے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، اسرائیلی سیاستدان

ہمیں کامیابی کی بجائے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، اسرائیلی سیاستدان
اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کی ایک سیاسی پارٹی کے سربراہ "آویگدور لیبرمن" نے کہا کہ جنگ کے 8 مہینوں کے بعد کامیابی کی بجائے ہمیں شرمندگی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی کابینہ نے ریاست کا شمالی حصہ اپنے ہاتھوں سے گنوا دیا ہے اور اسے حزب‌ الله سے مکمل شکست ہوئی ہے۔ انہوں نے حزب‌ الله کے بارے میں کہا کہ یہ تحریک جو چاہتی ہے وہ انجام دیتی ہے۔ آویگدور لیبرمن نے کہا کہ جنگ کے آٹھ مہینے گزر گئے لیکن اسرائیلی حکومت نہ تو حماس کو ختم کر سکی اور نہ ہی غزہ سے اپنے قیدیوں کو چھڑا سکی۔ واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں آٹھ ماہ کی جارحیت کے باوجود اسرائیل کو کوئی ہدف حاصل نہیں ہو سکا بلکہ اس کے بر عکس روز بروز اس غاصب رژیم کو داخلی و خارجی بحرانوں کا سامنا ہے۔ قابض رژیم نے اس دوران صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی، جنگی جرائم، عوامی اجتماعی قتل، امدادی مراکز پر بمباری اور قحط و بھوک کے سوا کوئی کارنامہ انجام نہیں دیا۔ صیہونی رژیم مستقبل میں کسی بھی فائدے کی پروا کئے بغیر یہ جنگ ہار چکی ہے۔ یہانتک کہ آٹھ مہینے گزرنے کے بعد بھی کئی سالوں سے محاصرے میں موجود کسی بھی علاقے سے مقاومت کو شکست نہیں دے سکی۔ اس کے علاوہ غزہ و رفح میں غیر انسانی اقدامات کے ارتکاب کے سبب بین الاقوامی رائے عامہ بھی کھو چکی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1140303
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش