0
Saturday 8 Jun 2024 11:40

چمن پرلت ایک توجہ طلب مسئلہ ہے، گورنر جعفر مندوخیل

چمن پرلت ایک توجہ طلب مسئلہ ہے، گورنر جعفر مندوخیل
اسلام ٹائمز۔ گورنر بلوچستان شیخ جعفر مندوخیل کا کہنا ہے کہ پاک افغان اور پاک ایران سرحدوں کے قریب رہنے لاکھوں مقامی آبادی کو صرف سرحدی تجارت سے روزی روٹی ملتی ہیں۔ چمن کے مسائل کا بہت جلد باہمی افہام و تفہیم سے ایک دیرپا حل نکل جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس کوئٹہ میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اور نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، کیو ڈی ایم کے چیرمین عبدالمتین اخونزادہ، مرکزی انجمن تاجران کے صدر عبدالرحیم کاکڑ، جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیر مولانا عبدالکبیر شاکر، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء ولی داد میانی اور دیگر شامل تھے۔

اس موقع پر جعفر مندوخیل نے کہا کہ چمن پرلت ایک توجہ طلب مسئلہ ہے۔ ہر قسم کی کشیدہ صورتحال سے نکلنے کا راز نتیجہ خیز مذاکرات میں پنہاں ہے۔ پاک افغان اور پاک ایران سرحدوں کے قریب رہنے لاکھوں مقامی آبادی کو صرف سرحدی تجارت سے روزی روٹی ملتی ہیں۔ سرحد کے قریب مقامی سطح پر چھوٹے چھوٹے تاجروں کی تجارت سے نہ صرف ہزاروں لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر ہیں بلکہ ان معاشی و تجارتی سرگرمیوں سے ملک اور صوبے کی سطح پر بڑے تاجروں کو بھی تقویت ملتی ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ دونوں سیکیورٹی کے خدشات اور مقامی آبادی کے ذریعہ معاش کو مدنظر رکھتے ہوئے مسئلہ کا پائیدار حل ڈھونڈا جائے۔

گورنر بلوچستان نے کہا کہ پاکستان کے اپنے دو برادر ہمسایہ ممالک کے ساتھ طویل سرحدیں ہیں۔ ایران کے ساتھ نو سو کلو میٹر جبکہ افغانستان کے ساتھ چھبیس سو ستر کلو میٹر طویل سرحد موجود ہیں۔ سرحدی تجارت کے فروغ اور باڈر مارکیٹس کے قیام سے نہ صرف ملک میں معاشی نظام کو مضبوط و مستحکم بنایا جا سکتا ہے، بلکہ سرحد کے دونوں جانب بسنے والے لوگوں کو معاشی و تجارتی سرگرمیوں میں بھی مشغول کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر وفد نے گورنر بلوچستان کو سرحد کے قریب علاقوں میں آباد لوگوں اور خاص طور پر چھوٹے تاجروں کو درپیش مسائل، مشکلات اور مطالبات سے آگاہ کیا۔ گورنر بلوچستان نے ان کے مسائل کو غور سے سنا اور یقین دلایا کہ بہت جلد باہمی افہام و تفہیم سے ایک دیرپا حل نکل جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 1140394
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش